امریکہ، برطانیہ، خلیجی ممالک اور آزاد جموں و کشمیر مقررین کا سید علی گیلانی کو خراج عقیدت

0
206

اسلام آباد (این این آئی)امریکہ، برطانیہ، خلیجی ممالک اور آزاد جموں و کشمیر مقررین نے کشمیری حریت رہنماء سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔جموں و کشمیر کے عظیم حریت رہنماء مرحوم سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سفارت خانہ پاکستان واشنگٹن میں ویبینار کا انعقاد کیا گیا ۔ویبینار میں امریکہ، برطانیہ، خلیج اور آزاد جموں و کشمیر کے معروف مقررین نے خطاب کیاشرکاء میں برطانوی مصنفہ اور تاریخ دان وکٹوریہ سکوفیلڈ، امریکی تجزیہ کار برائے امورکشمیر کرنل ویسلے مارٹن، پروفیسر جارج ٹاؤن یونیورسٹی ڈاکٹر امتیاز خان، ایسوسی ایٹ پروفیسر قطر یونیورسٹی ڈاکٹر فرحان چک، کشمیری رہنما مزمل ایوب ٹھاکر، کشمیری کارکن شائستہ صافی اور چیئرمین کشمیر یکجہتی کونسل جاوید راٹھور شامل تھے ۔امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے حریت رہنما آنجہانی سید علی گیلانی کی طویل جدوجہد کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ سفیر پاکستان مسعود خان نے کہاکہ سید علی گیلانی پاکستان اور نظریہ پاکستان کے بھرپورحامی تھے۔ وہ ایک پرعزم نظریاتی تھے جنہوں نے کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔سفیر پاکستان نے کہا کہ مرحوم سید علی گیلانی کی پہلی برسی کے موقع پرہم ان کی کشمیریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ اور ان کے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کو یاد کر رہے ہیں۔سفیر پاکستان نے کہا کہ سید علی گیلانی مرحوم کے انتقال کے بعد خطے کے امن کو لاحق خطرات میں اضافہ ہواہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے برطانوی مصنفہ وکٹوریہ سکوفیلڈ نے کہا کہ سید علی گیلانی ایک پرعزم آدمی تھے اور انہیں ان کی جہد مسلسل اور قربانیوں کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ڈاکٹر امتیاز خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مرحوم قائد سید علی گیلانی انسانیت کے احترام اور آزادی کی جدوجہد کے لیے کھڑے رہے اور وہ ایمانداری پر یقین رکھنے والے اور با اصول شخصیت تھے۔ڈاکٹر امتیاز نے تجویز پیش کی کہ پاکستان میں یونیورسٹی یا اسٹڈی سینٹر کا نام مرحوم سید علی گیلانی کے نام پر رکھا جائے۔ڈاکٹر فرحان چک نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مصنوعی آبادی کے ذریعے جموں و کشمیر کی آبادیات کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا بھارت نے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے جموں و کشمیر میں عمل کی آزادی کا مذاق اڑایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی سیخطے کے امن اور سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔شائستہ صافی نے کہا کہ سید علی گیلانی نے جو میراث چھوڑی ہے اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس میراث کو آگے بڑھایا جائے اور انکیایجنڈے کو پوراکیا جائے۔کشمیری رہنما مزمل ایوب ٹھاکر نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید علی گیلانی چاہتے تھے کہ ان کی میراث نوجوان نسل کو منتقل ہو