اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرمفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ حالیہ سیلاب کے تناظرمیں جی ڈی پی نموکی شرح 3.5 فیصدرہنے کاامکان ہے، سیلاب کے تناظرمیں امداد وبحالی کے کاموں کیلئے حکومت بجٹ ترجیحات کا ازسرنوتعین کرے گی، وسائل کے اندررہتے ہوئے رہناسیکھنا ہوگا، پائیداراقتصادی نموکیلئے بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکلنا ضروری ہے۔ پیر کوغیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ پاکستان میں حالیہ بارشوں اورسیلاب سے بہت زیادہ نقصان ہواہے، آبادی کے لحاظ سے ملک کا دوسرا بڑاصوبہ ایک جھیل کی صورت اختیارکرچکاہے، سندھ میں کپاس کی فصل مکمل تباہ ہوچکی ہے،گنے کی 25 فیصد فصل کونقصان ہواہے، 10 لاکھ سے زیادہ مویشی ہلاک ہوچکے ہیں، 10 لاکھ سے سے زیادہ گھرتباہ ہوچکے ہیں۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ہمارا اندازہ ہے کہ سیلاب سے 40 ملین لوگ متاثرہوئے ہیں،جوتباہی ہوئی ہے اس اس کاتصورناممکن ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ 99 فیصدمتاثرہ علاقوں کوبجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے، ٹیلی مواصلات خدمات کی بحالی ہوگئی ہے، متاثرہ علاقوں میں موبائل فونز کام کررہے ہیں، حکومت نے ان گھرانوں کو، جن کی سربراہی خواتین کررہی ہیں، کو25 ہزارروپے نقدامدادکی معاونت کی فراہمی کاسلسلہ شروع کردیاہے ، 4.6 ملین گھرانوں کویہ امدادفراہم کی جارہی ہے، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہے، اشیائے خوراک کی قیمتوں میں کمی کیلئے حکومت نے ان اشیاپرٹیکسوں کی چھوٹ اوررعایتیں دی ہیں، وفاق کی جانب سے صوبوں کوخیمے،کمبل، موبائل ہسپتال اوردیگرامدادی سامان دیا گیاہے، صوبے بھی اپناکرداراداکررہے ہیں تاہم جوتباہی ہوئی ہے وہ ہماری استعدادسے باہرہے، ایسے حالات میں حکومت جتناکرسکتی ہے وہ کرے گی۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ سیلاب سے 10 ارب ڈالرکے نقصان کا اندیشہ ہے، وزیراعلی سندھ نے بھی کہاہے کہ مٹی سے بنے لاکھوں گھرتباہ ہوچکے ہیں، پاکستان نے اقوام متحدہ کے تعاون سے فلیش اپیل کی ہے اورعالمی ادارہ نے ابتدائی طورپر160 ملین ڈالرکا وعدہ کیاہے، عالمی بینک نے پاکستان کیلئے جاری کردہ 350 ملین ڈالر مالیت کے قرضوں کو فوری ریلیف کے اقدامات کیلئے استعمال کرنے کی اجازت دی ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 25 ملین ڈالر ، یوایس ایڈنے 30 ملین ڈالر، یورپی یونین ، برطانیہ اورآسٹریلیا نے بھی معاونت کے اعلانات کئے ہیں، اقوام متحدہ کی اپیل پر عالمی برادری کے رکن ممالک نے امدادکے اعلانات کئے ہیں تاہم یہ ناکافی ہے، سیلاب کے تناظرمیں امداد وبحالی کے کاموں کیلئے حکومت بجٹ ترجیحات کا ازسرنوتعین کرے گی