عالمی ادارہ صحت کا سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال مزید بگڑنے کا انتباہ

0
170

اسلام آباد (این این آئی)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے خبردار کیا ہے کہ ہلاکت خیز سیلاب سے تباہ حال پاکستان میں انسانی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی مون سون کی غیر معمولی بد ترین بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے پاکستان میں سوا 3 کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ایک ہزار 460 سے زیادہ مراکز صحت کو نقصان پہنچا ہے جن میں سے 432 مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، سب سے زیادہ مراکز صحت سندھ میں تباہ ہوئے۔ڈبلیو ایچ او اور اس کے شراکت داروں کی جانب سے 4ہزار500 سے زیادہ میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں جب کہ ڈائریا، ملیریا، ڈینگی، ہیپاٹائٹس اور چکن گونیا کے دو لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ریپڈ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ترجمان طارق جساریوک نے کہا کہ پاکستان میں کوویڈ 19، ایچ آئی وی اور پولیو کے ساتھ ساتھ اس طرح کی بیماریاں پہلے ہی پھیل رہی تھیں جب کہ سیلاب کے بعد صورتحال مزید خراب ہونے کا خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈائریا، ٹائیفائیڈ، خسرہ اور ملیریا کے کیسز کی تعداد میں اضافے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، یہ بیماریوں ان علاقوں میں زیادہ پھیل رہی ہیں جو سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کے مزید خراب ہونے کے خدشات ہیں جب کہ سیلاب سے شدید متاثر ہونے والے علاقوں تک پہنچنا بھی تاحال انتہائی دشوار ہے۔