موسمیاتی تبدیلیوں سے خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، سر دار مسعود خان

0
168

واشنگٹن (این این آئی)امریکہ میں پاکستان کے سفیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے بے گھر ہونے والی لاکھوں خواتین اور بچے مشکل گھڑی اور تکلیف دہ صدمے سے گزر رہے ہیں،سیلاب سے متاثرہ افراد عارضی پناہ گاہوں میں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور ان موسمیاتی پناہ گزینوں کو بین الاقوامی برادری کی فوری توجہ اور طویل مدتی وابستگی اور اقدامات کی ضرورت ہے۔سفیر پاکستان نے ان خیالات کا اظہار ترکی، فلسطین، یوکرائن، پاکستان اور کینیڈا میں پناہ گزین لڑکیوں کی بہتری کے لیے کام کرنے والی تنظیم ریفیوجی گرلز ورلڈ وائیڈکے زیر اہتمام فنڈ اکٹھا کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ریفیوجی گرلز ورلڈ وائیڈ تنظیم خواراک، تعلیم اور امدادی پروگرامز کی فراہمی کے ذریعے ماہانہ 3000 پناہ گزینوں کی مدد کر رہی ہے جبکہ 1050 بچیوں کو تعلیم کے حصول میں مدد،3000 پناہ گزینوں کو کھانااور 1000 ماؤں کو نومولود کی صحت کے حوالے سے دیکھ بھال اور مدد کے لیے کوچنگ دی جا رہی ہے۔تقریب میں پاکستانی تارکین وطن کے سرکردہ اراکین، مخیر حضرات، اور محکمہ خارجہ اور سفارت خانہ پاکستان کے حکام نے شرکت کی۔سفیر پاکستان نے قدرتی آفات کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والی لڑکیوں کی بہتری کے لیے آر جی ڈبلیو کی کوششوں کو سراہا۔سفیر پاکستان نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے ساتھ ہماری ہمدردی نہ صرف ہمارے کردار کی عکاسی کرتی ہے بلکہ مہذب انسانی معاشروں کی دلیل ہے۔سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ 33 ملین افراد میں سے 70 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں جبکہ 6,00,000 حاملہ خواتین ہیں جن میں سے 2,000 خواتین روزانہ غیر محفوظ اور غیر صحت مند حالات میں جنم دیتی ہیں۔سفیر پاکستان نے کہا کہ معدے کے انفیکشن اور دیگر پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں جن میں ڈینگی بخار اور ملیریا شامل ہیں اور یہ بیماریاں سیلابی آفت کے اندر ایک آفت اور تباہی ہے۔سفیر پاکستان نے سیلاب کے دوران ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں میں کردار اس کرنے میں امریکی حکومت، سول سوسائٹی، مخیر حضرات اور خاص طور پر پاک امریکی کمیونٹی شکریہ ادا کیا۔سفیر پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے تعمیر نو اور بحالی کے مرحلے کے لیے طویل مدتی وبستگی کا مطالبہ کیا۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کرسٹوفر جیسٹر نے خطاب کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے امریکی امداد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے جدید طریقوں کی ضرورت ہے تاکہ ان کی تعمیر نو اور بحالی کو ممکن بنایا جاسکے۔آر جی ڈبلیو کی جانب سے زرمینہ یوسفی اور فیصل یوسف نے شرکاء کو تنظیم کی مختلف سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔سفیر پاکستان نے سفیان یوسفی اور آر جی ڈبلیو کے حکام اور اہلکاروں کی جانب سے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ افراد اور پناہ گزینوں کیلئے انکی انتھک کوششوں کو سراہا۔