پاکستان لڑائیوں اور اختلافات کا متحمل نہیں ہو سکتا، قوم کو ایک ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، سید خورشید شاہ

0
206

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان لڑائیوں اور اختلافات کا متحمل نہیں ہو سکتا، قوم کو ایک ساتھ کھڑا ہونا ہوگا ،جس نے پارلیمان سے باہر کا راستہ چنا ہے وہ سیاست سے باہر ہو جاتا ہے، سیلاب پر ایوان میں تفصیلی بحث ہونی چاہیے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب نے جو تباہی مچائی ہے اس پر اس ایوان میں بات ہونا چاہیے، پاکستان اور پڑوسی ممالک میں جو نقصان ہوا اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوںنے کہاکہ محکمہ موسمیات نے 30 سے 40 فیصد سے زیادہ بارشوں کی پیشگوئی کی تھی،نوشہرہ فیروز میں 1780 ملی میٹر بارش ہوئی، حالیہ سیلاب نے پاکستان کی معیشت، بنیادی ڈھانچہ کو تہس نہس کردیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کو پہنچنے والے نقصان کا اب عالمی برادری بھی اعتراف کر رہی ہے،آج بھی سندھ اور بلوچستان میں 6 سے لے کر 8 فٹ تک پانی کھڑا ہے۔ انہوںنے کہاکہ دیگر ممالک کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کو متاثر کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 80فیصد فصلیں تباہ ہوگئی ہے، ضلع خیرپور میں کھجور کے درختوں کی تباہی سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر پانی نہ نکالا گیا تو کھجور کے ڈیڑھ کروڑ درخت تباہ ہو جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ اگر ایک سال کے اندر ہم نے بنیادی ڈھانچہ تیار نہیں کیا تو نقصان میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سروے کی ضرورت نہیں کیونکہ سیلابی پانی نے سب کچھ واضح کردیا ہے انہوں نے کہا کہ سیاست گالم گلوچ کی نہیں بلکہ عوام کے مسائل دکھوں کے حل اور مداوے کا نام ہے۔ سیاستدان گلی کوچے اور گائوں گائوں میں گیا ہے،دو ماہ سے میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کام کر رہا ہوں، میں فوٹو سیشن کیلئے نہیں جاتا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ طاقتور ادارہ ہے، اسے کمزور نہیں کرنا چاہیے جس نے پارلیمان سے باہر کا راستہ چنا ہے وہ سیاست سے باہر ہو جاتا ہے، میری وزیراعظم سے اپیل ہے کہ وہ اس ایوان میں آئیں اور قوم اور ارکان کو اعتماد میں لیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ ایوان سیلاب کے حوالے سے جامع قرارداد اور سیلاب کے تناظر میں ترجیحات کا تعین کرے۔ انہوںنے کہاکہ زراعت کو سبسڈی دینا ضروری ہے، سندھ حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 4000 روپے مقرر کی ہے، یہ کسان کیلئے ایک بڑا ریلیف ہے، پاکستان درآمدی گندم 55سو روپے میں خرید رہا ہے، ہمیں اپنے کسانوں کو فائدہ دینا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ قوم کو ایک ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ سپیکر کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو رکن تین سیشنز میں نہیں آتا اسے ایوان سے باہر کردینا چاہیے، جس نے بھی پارلیمان کو عزت دی اس کو پارلیمان نے بھی عزت دی ہے، جب اس پارلیمان پر حملہ ہوا تھا تو سب مایوس تھے مگر میں مایوس نہیں تھا اور میں نے کہا تھا کہ پارلیمان سپریم ہے، پارلیمان نے متحد ہو کر جمہوریت کی خاطر اختلافات بھلا دیئے