وزیر اعظم کی تاجک صدر سے ملاقات ،اعلیٰ سطحی رابطوں کو مزید بڑھانے پر اتفاق

0
189

آستانہ (این این آئی) پاکستان اور تاجکستان نے اعلیٰ سطحی رابطوں، بین الپارلیمانی روابط اور تکنیکی سطح کے اجلاسوں کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ کاسا 1000 منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، جو وسطی ایشیا کے ساتھ مستقبل میں توانائی کی راہداریوں کا مرکز ہوگا۔ جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چھٹے سیکا سربراہی اجلاس کے موقع پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمن سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے صدرِ تاجکستان کو پاکستان میں تباہ کن سیلابی صورتحال کے بعد حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے بحالی کے کاموں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر امام علی رحمن نے وزیرِ اعظم کو اس سلسلے میں تاجکستان کی جانب سے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی جس میں سیلاب سے متعلق ضروری امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے اضافی قافلے کی روانگی بھی شامل ہے۔ وزیر اعظم نے گزشتہ ماہ سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر تاجک صدر کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکر کیا اور مختلف شعبوں میں مسلسل بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو خوش آئند قرار دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطحی رابطوں، بین الپارلیمانی روابط اور تکنیکی سطح کے اجلاسوں کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا تاکہ ٹھوس تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ CASA 1000 منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا، جو وسطی ایشیا کے ساتھ مستقبل میں توانائی کی راہداریوں کا مرکز ہوگا۔ وزیراعظم نے خطے میں روابط کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے روڈ ٹرانسپورٹ اور فضائی رابطوں کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا۔ انہوں نے تاجکستان کو گوادر اور کراچی بندرگاہوں تک رسائی فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی دلچسپی پر بھی روشنی ڈالی۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا