پیرس (این این آئی )فرانس کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ روس کو ایرانی ڈرونز کی فروخت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک سابقہ قرارداد کی خلاف ورزی ہوگی۔اس قرارداد میں ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں طے شدہ جوہری معاہدے کی توثیق کی گئی تھی۔روسی فورسزنے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مغرب میں واقع چھوٹے قصبے مکاریف پر تین ڈرونز سے حملہ کیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس قصبے میں بنیادی ڈھانچے کی اہم تنصیبات کو ایرانی ساختہ خودکش ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا ہے۔فرانسیسی وزارت خارجہ کی ترجمان این کلیئر لیجنڈری نے روزانہ کی آن لائن بریفنگ میں کہا کہ ہم نے بہت سی معلومات اکٹھی کی ہیں۔ان میں یوکرین میں روس کی مسلح افواج کی جانب سے ایرانی ڈرونز کے استعمال کی اطلاع دی گئی ہے۔ان کے ذریعے شہری اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا اوریہ فعل ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آتاہے۔انھوں نے کہا کہ پیرس اپنے یورپی شراکت داروں کے ساتھ اس معاملے میں تعاون کر رہا ہے کہ روس کو ایرانی ڈرونز کی ممکنہ منتقلی کا جواب کیسے دیا جائے۔ان کے بہ قول روس کو ایرانی ڈرونز کی اس طرح دستیابی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادنمبر2231 کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔اس کے ذریعیایران اور چھے عالمی طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکاکے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کی توثیق کی گئی تھی۔اس کے تحت تہران کی یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیوں کو محدود کردیا گیا تھا، جس کی وجہ سے ایران کے لیے جوہری ہتھیار تیار کرنا مشکل ہوگیا تھا،اس کے علاوہ اس قرارداد کے تحت اکتوبر 2020 تک ایران پر اسلحہ کی تجارت پرپابندی عاید تھی۔ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 2018 میں ایران سے جوہری معاہدے کو یک طرفہ طورپرخیرباد کہ دیا تھا