بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے،قمر زمان کائرہ

0
102

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے،بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کے لیے اسرائیل کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،کشمیریوں کو اپنی حتمی منزل کے حصول سے روکا نہیں جا سکتا۔وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں مسئلہ کشمیر پر جوڈیشل کنسلٹیٹو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں آزاد جموں و کشمیر کے ریٹائرڈ ججز اور وکلاء نے شرکت کی ۔کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہاکہ شرکاء کا اس کانفرنس میں شرکت پر شکرگزار ہوں، اس کانفرنس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر آزاد کشمیر کی لیگل فریٹرنیٹی سے رہنمائی حاصل کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ قمرزمان کائرہ نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کے لیے اسرائیل کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ کشمیر کے حریت پسندوں نے اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے لازوال قربانیاں دیں ہیں، کشمیریوں کو اپنی حتمی منزل کے حصول سے روکا نہیں جا سکتا۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر پوری پاکستانی قوم متحد ہے، مختلف ادوار میں مسئلہ کشمیر پر ایکشن میں کمی ہو سکتی ہے لیکن کسی حکومت کی کمیٹمنٹ میں کوئی شک نہیں۔ قمرزمان کائرہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی، وزیراعظم اور وزیر خارجہ مسئلہ کشمیر دنیا کے تمام فورمز پر بھرپور انداز سے اٹھا رہے ہیں ۔ قمرزمان کائرہ نے کہاکہ ہم نے مسئلہ کشمیر پر مشاورت کے لیے آزاد کشمیر کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی۔آل پارٹیز کانفرنس میں آزاد کشمیر کے موجود، سابق صدور اور وزرائے اعظم کے ساتھ تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔ قمرزمان کائرہ نے کہاکہ مسئلہ کشمیر سے متعلق ملک کے اندر نوجوان نسل کی آگاہی میں بھی اضافہ کرنا ضروری ہے ، پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں سے رابطہ کر کر کشمیر چیئر کا قیام عمل میں لایا۔ انہوںنے کہاکہ تمام یونیورسٹیوں میں کشمیر ڈیسک اور چیئرز قائم کرانے کی کوشش کر رہے ہیں، مسلئہ کشمیر پر مکالمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر آزاد کشمیر کی یونیورسٹیوں اور کالجز کے اساتذہ اور طلباء کی کانفرنس کا انعقاد کریں گے