سنکیانگ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے بھیجی گئی امداد گوادر پہنچ گئی

0
120

اسلام آباد (این این آئی)گوادر سیلاب متاثرین کیلئے بھیجے جانے والے عطیات کا وصول کنندہ بن گیا،چین کے سنکیانگ ایغور خودمختار علاقے کی طرف سے بھیجا گیا عطیہ کا پہلا ٹرک گوادر پہنچ گیا جو پاک چین دوستی کی بہترین مثال ہے جو قدرتی آفات بشمول سیلاب اور متعدد آزمائشی اوقات کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔گوادر پرو کے مطا بق چین کے سنکیانگ کے شمال میں واقع شہر کرامے کی حکومت نے 200,000 یوآن مالیت کے امدادی سامان کا ایک ٹرک بھیجا جس میں سلیپنگ بیگز، خیمے اور دیگر موسم سرما سے محفوظ اشیاء شامل ہیں۔گوادر پرو کے مطا بق امدادی سامان گوادر پہنچا دیا گیا اور سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچایا جائے گا۔ امدادی سامان کی یہ کھیپ 5 اکتوبر کو سنکیانگ کے خنجراب سے روانہ ہوئی اور پاکستان کے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے گزری۔ پاکستان کی گوادر بندرگاہ تک بحفاظت پہنچنے میں 3150 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے 13 دن لگے۔گوادر پرو کے مطا بق کرامے سٹی کے حکام کا خیال ہے کہ پاکستانی عوام جلد ہی اس تباہی پر قابو پالیں گے اور اپنے خوبصورت وطن کی تعمیر نو کریں گے۔گوادر پرو کے مطا بق امدادی اشیاء چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (COPHC) نے وصول کیں اور انہیں لوکل گورنمنٹ کے چیف آفیسر ایاز گورگیج کے حوالے کیا گیا۔گوادر پرو کے مطا بق مقامی حکومت کے عہدیدار نے گوادر پرو کو بتایا کہ بلوچستان اور دیگر صوبوں کی حکومتیں ضرورت کے مطابق امداد کی تقسیم کیلئے سیلاب زدگان کی تفصیلات طلب کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت اور ٹریک ایبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے تمام امدادی اشیاء کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے۔گوادر پرو کے مطا بق پاکستان کا تخمینہ ہے کہ اس کے حالیہ سیلاب سے ہونے والا کل نقصان 40 بلین امریکی ڈالر تک ہو سکتا ہے، جو حکومت کے ابتدائی تخمینہ سے 10 بلین امریکی ڈالر زیادہ ہے۔ لگ بھگ 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں تقریباً 16 ملین بچے بھی شامل ہیں۔ بلوچستان پر ریپڈ نیڈز اسسمنٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مون سون کی بارشوں اور سیلاب نے 117400 ایکڑ یا 43 فیصد فصلوں اور سبزیوں اور تقریباً 35000 ایکڑ یا 30 فیصد باغات کو نقصان پہنچایا ہے جن کا سروے کیا گیا۔