نئی دلی (این این آئی)بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر شاہ جہانپور میں گزشتہ روز ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے ایک مسجد گھس کر قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بڑی تعداد میں مسلمانوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے ہیں اور اس افسوسناک واقعے میںملوث عناصر کے خلاف قرارواقعی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شاہ جہانپور کے علاقے چوک کوتوالی میں واقعہ مسجد سید شاہ فخر عالم میاں میں بدھ کی شام افراد لوگوں نے گھس کر قرآن پاک کو نذر آتش کر دیا۔نیوز پورٹل جاگرن ڈاٹ کام کے مطابق نماز کیلئے جب امام حافظ ندیم اور دیگر لوگ مسجد پہنچے تو انہوں نے وہاںقرآن پاک کے جلے ہوئے صفحات دیکھے اور اس بارے میں دیگر لوگوں کو اطلاع دی۔جس کے بعد علاقے میں مسلمانوں مسجد کے باہر اکھٹے ہوکر زبردست احتجاج کیا۔ وہ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے کئی گھنٹوں تک علاقے میں ٹریفک جام رکھی۔ مظاہرین نے علاقے میں لگی بی جے پی لیڈروں کے ہورڈنگ اتار کر انہیں نذر آتش کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا ۔ دیر شام تک بڑی تعداد میں لوگ مسجد کے باہر اور بیری چوک روڈ پر جمع ہو گئے اور انہوں نے ٹریفک جام کر دی ۔ اے ڈی ایم انتظامیہ رام سیوک دیویدی، ایس پی سٹی سنجے کمار فورس کے ہمراہ موقع پر پہنچے اورمظاہرین سے مذاکرات کر کے انہیں اس واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے ۔ ادھر پولیس نے قرآن پاک کی بے حرمتی پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ سی او سٹی اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ مسجد کے قریب واقع ایک شوروم کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دو مشکوک نوجوان نظر آ رہے ہیں، تصور کیا جا رہا ہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی میں یہی دونوں ملوث ہیں ۔