بائیڈن اورایردوآن کی یوکرین سے اناج کی عالمی منڈیوں میں برآمدات پربات چیت

0
329

واشنگٹن(این این آئی )امریکی صدر جو بائیڈن نے بالی میں اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کی ہے اور ان سے استنبول میں اتوار کو مہلک بم دھماکے اور یوکرین کے اناج کی برآمدات کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔دونوں رہ نمائوں نے انڈونیشیا کے شہربالی میں ہونے والے جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر اس ملاقات مں امریکااورترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات سے متعلق مختلف امور پربات چیت کی ہے۔صدر بائیڈن اور ایردوآن نے یوکرین کے اناج کی برآمدات کو بحیرہ اسود کے اس پارعالمی منڈیوں تک محفوظ طریقے سے بھیجنے کے بین الاقوامی معاہدے پر بھی بات چیت کی ہے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور ترکیہ کی ثالثی میں یوکرین سے بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کے ذریعے عالمی منڈیوں میں زرعی اجناس بھیجنے کا یہ معاہدہ طے پایا تھا اور اس کے تحت یوکرین پر حملہ آور روس نے اناج کوعالمی منڈیوں میں بھیجنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے سے اتفاق کیا تھا۔عالمی منڈیوں میں اناج کی ترسیل میں یہ معاہدہ اہمیت کا حامل ہے لیکن ہفتے کے روز اس کی میعاد ختم ہونے والی ہے۔وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا کہ صدربائیڈن نے بحیر اسود کے ذریعے اناج کی نقل وحمل سے متعلق اس معاہدے کی تجدید کے لیے صدر ایردوآن کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔دونوں رہ نمائوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ روس کی یوکرین میں جنگ کے دوران میں عالمی سطح پر غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے یہ معاہدہ کارگرثابت ہوا ہے اور یہ اقدام جاری رہنا چاہیے۔انھوں نے معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو میں توسیع سمیت اتحادی ممالک کے درمیان قریبی تعاونکے فروغ پربھی تبادلہ خیال کیا ہے۔اس وقت فن لینڈ اور سویڈن نیٹوکی رکنیت کے درخواست گزار ہیں لیکن ترکی اپنے تحفظات کے پیش نظر ان کی رکنیت کی تائیدنہیں کررہا ہے۔وائٹ ہاس کے بیان کے مطابق صدربائیڈن نے اتوارکے روزاستنبول کی ایک مصروف شاہراہ پر بم حملے میں چھے افراد کی ہلاکت پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہم اپنے نیٹواتحادی (ترکی)کے ساتھ کھڑے ہیں۔ترک حکومت نے اس حملے کا الزام کرد علاحدگی پسند جنگجوگروپ کردستان ورکرزپارٹی (پی کے کے) پرعایدکیا ہے جبکہ اس کالعدم تنظیم نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ترک پولیس نے ایک شامی کردعورت کو استنبول میں بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار بھی کیا ہے۔ ترک وزیرداخلہ سلیمان سوئلو نے امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری تعزیتی بیان کوقبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن شمالی شام میں کرد جنگجوں کو مسلح کررہا ہے اورانھیں اس ضمن میں مدد مہیا کرتا ہے۔انھوں نے کہاکہ ہم امریکی سفارت خانہ کے تعزیتی پیغام کو قبول نہیں کرتے۔ہم اسے مسترد کرتے ہیں