چین، جی 20 سمٹ میں چینی صدر کی تجا ویز کی عا لمی ستا ئش

0
335

بیجنگ (این این آئی)انڈونیشیا کے شہر بالی میں 17 ویں جی 20 سمٹ اختتام پذیر ہو گئی۔ جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق سربراہی سمٹ کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے “ترقی” کو کلیدی لفظ کے طور پر پیش کرتے ہوئے ایک اہم خطاب کیا، جس میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ جی 20 کے ارکان کو مزید جامع، زیادہ لوگوں کے لیے سودمند اور لچکدار عالمی ترقی کو فروغ دینا چاہئے۔ اس تجویز کو شرکائ کی جانب سے وسیع پیمانے پر سراہا گیا ہے۔ اجلاس میں منظور کردہ اعلامیہ میں چین کی متعلقہ تجاویز کی نمایاں عکاسی ہوئی ہے اور ایک بار پھر عالمی اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے، پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں تیزی لانے اور پائیدار ترقی کے ذریعے مشترکہ خوشحالی کے حصول کے لیے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا گیاہے۔2013 کے بعد سے، صدر شی جن پھنگ مسلسل جی 20 سربراہی اجلاسوں میں شرکت کرتے چلے آ رہے ہیں۔انہوں نے اس دوران جی 20 تعاون کو فروغ دینے اور بین الاقوامی میکرو پالیسی کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے کے بارے میں چین کے خیالات اور نظریات کو پیش کیا ہے .ترقی تمام مسائل کو حل کرنے کی کلید ہے اور بحالی کی بنیادی قوت محرکہ ہے. عہد حاضر میں ہمیں کس قسم کی ترقی کی ضرورت ہے؟موجودہ سربراہ اجلاس میں صدر شی جن پھنگ نے “مزید جامع”، “زیادہ لوگوں کے لیے سودمند” اور “مزید لچکدار” عالمی ترقی کو فروغ دینے کی تجویز پیش کی۔ بین الاقوامی رائے عامہ کے نزدیک صدر شی جن پھنگ کی تین نکاتی تجویز انتہائی بروقت اور اہم ہے، جو عالمی پائیدار ترقی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ دنیا کو اب کیا کرنا چاہئے۔ یہ آج کے وقت کے سوال کے جواب میں چینی دانش کی مظہر ہے۔ بالی سمٹ سے “چینی بیانیے”نے ایک بار پھر اتفاق رائے تشکیل دیا ہے جو عالمی ترقی کی رہنمائی کرے گا۔ ایک ایسا چین جو جدیدیت کے راستے پر گامزن ہے، وہ یقینی طور پر دنیا کو مزید مواقع فراہم کرے گا اور “مشترکہ بحالی اور مضبوط بحالی” کو بھرپور طریقے سے فروغ دے گا۔