گوادر میں چائنا پاک نان ووڈ فاریسٹ سائنس پر دوسری کانفرنس کا انعقاد

0
188

اسلام آباد (این این آئی)گوادر میں چین پاکستان ٹراپیکل ایرڈ نان ووڈ فاریسٹ سائنس اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے تعاون کی تلاش سے متعلق دوسری کانفرنس آن لائن منعقد ہوئی۔ دوسری کانفرنس کا تھیم انتہائی موثر پانی اور مٹی کو تبدیل کرنے والے پلانٹس پر تھا۔ دو ریسرچ فیلو رضیہ جنید اور مصباح امین نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے۔ فیصل آباد اور کراچی یونیورسٹیوں کے پروفیسرز پر مشتمل پاکستانی وفد نے آن لائن شرکت کی جبکہ دیگر معززین جن میں چیئرمین سی او پی ایچ سی چنگ باو چونگ ، چانسلر انڈس یونیورسٹی خالد امین اور چینی سفارتخانے اور کراچی قونصلیٹ کے اعلیٰ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ گوادر پرو کے مطابق انڈس یونیورسٹی، جامعہ کراچی اور فیصل آباد یونیورسٹی آف ایگریکلچر نے چین کی سینٹرل ساؤتھ یونیورسٹی آف فاریسٹری اینڈ ٹیکنالوجی اور چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کے اشتراک سے گوادر فری زون میں بیلٹ اینڈ روڈ سائنٹیفک ریسرچ لیبارٹری قائم کی ہے۔ یہ کانفرنس پاکستانی اور چینی تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے درمیان پائیدار تحقیقی تعاون کا پروگرام ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سائنسی تحقیقی لیبارٹری نے گوادر اور بلوچستان کی زرعی ترقی کو فروغ دینے کے لیے قابل ذکر اقدامات کیے ہیں۔ زیروفائٹس پر سائنسی تحقیق کی گئی ہے۔ جدید ترین ٹشو کلچر اور کلوننگ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے گوادر کے گرین ہاؤس میں کیلے، جوجوبا اور انجیر کے پودے اگائے گئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق اس کوآرڈینیشن کا مقصد پاکستان کو جدید تکنیکی معلومات کی منتقلی ہے تاکہ گوادر کے بارانی ماحولیاتی نظام کے مطابق پانی کی بچت کرنے والے پودے تیار کیے جا سکیں۔ چین نے ڈرامائی طور پر بنجر زمین کے بڑے حصے کو، جسے گریٹ گرین وال کے نام سے جانا جاتا ہے، قابل کاشت زمین بنا دیا ہے۔ یہ آمدنی پیدا کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کو روکنے میں مدد کرنے کے دو زرائع فراہم کرتا ہے۔