کپتان اسٹوکس سمیت آدھی انگلش ٹیم انفیکشن کا شکار، پہلا ٹیسٹ میچ کا پہلا روز ملتوی ہونے کا خدشہ

0
214

راولپنڈی (این این آئی)پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ سے ایک روز قبل انگلینڈ کی ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس سمیت متعدد کھلاڑی پیٹ کے انفیکشن کا شکار ہو گئے ہیں جس کے بعد میچ ایک سے دو دن ملتوی کیے جانے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی ٹیم 17 سال بعد ٹیسٹ سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان کی سرزمین پر موجود ہے ،دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ یکم دسمبر سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہونا ہے۔رپورٹ کے مطابق انگلش کپتان بین اسٹوکس سمیت دیگر کھلاڑی اور عملے کے کچھ اراکین بھی پیٹ کے انفیکشن کا شکار ہو گئے ہیں۔ٹیسٹ سیریز کیلئے ٹرافی کی تقریب رونمائی بھی ہونی تھی تاہم بین اسٹوکس کی صحتیابی تک تقریب رونمائی کو ملتوی کردیا گیا ۔انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ متعدد کھلاڑیوں کی طبیعت خراب ہے اور انہیں ہوٹل میں رہ کر آرام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق انگلش ٹیم کے کھلاڑی وائرل فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوئے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق 16 رکنی اسکواڈ کے نصف سے زائد اراکین فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوئے اور صرف پانچ کھلاڑیوں نے ٹریننگ میں حصہ لیا جبکہ دیگر کھلاڑیوں، عملے اور کوچز نے ہوٹل میں آرام کو ترجیح دی۔بدھ کو ٹریننگ کرنے والوں میں جو روٹ، زیک کرالی، اولی پوپ، ہیری بروکس اور کیٹن جیننگس شامل ہیں۔وائرس کا شکار ہونے کے سبب انگلینڈ کی ٹیم پہلے ٹیسٹ کے لیے اعلان کردہ ٹیم میں تبدیلیاں کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے۔دوسری جانب انگلش بلے باز جو روٹ نے کھلاڑیوں کی فوڈ پوائزننگ یا کھانے سے منسلک کسی بیماری کے شکار ہونے کی افواہوں کی تردید کردی ہے۔انگلینڈ کے مایہ ناز بلے باز اور سابق کپتان جو روٹ نے بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کھلاڑیوں کے بیمار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک میری معلومات ہیں، کچھ کھلاڑیوں کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کچھ اچھا محسوس نہیں کر رہا تھا تاہم صبح میری طبیعت قدرے بہتر تھی تو شاید یہ 24 گھنٹے کا وائرس ہو۔انہوںنے کہاکہ میرا نہیں خیال وہ فوڈ پوائزننگ یا کووڈ 19 کا شکار ہوئے ہیں، بس ہمارے کھلاڑی بدقسمتی سے کسی وائرس کا شکار ہوگئے تاہم انگلش بلے باز نے واضح کیا کہ اس بیماری کا کھلاڑیوں کے کھانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم گزشتہ چند سالوں سے اپنے ہمراہ شیف لے کر سفر کر رہے ہیں، اگر بین الاقوامی ٹیموں بالخصوص انگلینڈ کی ٹیم کا جائزہ لیں تو ان سب کے اپنے شیف ہیں اور ہم اسے ذاتی پسند، ناپسند کے ساتھ ساتھ صحت کے حوالے سے بھی اہم سمجھتے ہیں۔کھلاڑیوں کی طبیعت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر جو روٹ نے کہا کہ اس بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے کیونکہ میں نے صبح کسی کو بھی نہیں دیکھا، وہ جو کچھ ممکن ہو سکتا ہے وہ کر رہے ہیں، وہ اس میچ کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں لہٰذا میرے خیال میں اس بارے میں وقت ہی بہتر بتا سکتا ہے۔انگلش کرکٹ بورڈ کے ترجمان ڈینی ریوبن نے بھی واضح کیا کہ 7 کھلاڑیوں سمیت اسکواڈ کے 13 سے 14 افراد وائرس کا شکار ہوئے ہیں جس کا کورونا یا فوڈ پوائزننگ سے کوئی تعلق نہیں۔ادھر انگلش ٹیم کے کھلاڑیوں کی طبیعت کو دیکھتے ہوئے پاکستان اور انگلش کرکٹ بورڈز نے ٹیسٹ میچ ایک سے دو دن ملتوی کرنے پر سوچ بچار شروع کردیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ پہلے ٹیسٹ میچ کے آغاز کے حوالے سے مسلسل مشاورت کر رہے ہیں اس حوالے سے کہا گیا کہ پی سی بی صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور انگلش بورڈ سے مسلسل رابطے میں ہے اس حوالے سے مزید معلومات جلد فراہم کی جائیں گی۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم اس دورے کیلئے خصوصی طور پر اپنا شیف بھی ساتھ لائی ہے لیکن اس کے باوجود محض چند دن کے اندر ہی انفیکشن کا شکار ہوگئی۔