مرچ مصالحے،ٹی ٹونٹی کی طرح توڑپھوڑ والی سیاست کرکے ہم پاکستان کو آگے نہیں لے جاسکتے’احسن اقبال

0
280

لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مرچ مصالحے،ٹی ٹونٹی کی طرح توڑپھوڑ والی سیاست کرکے ہم پاکستان کو آگے نہیں لے جاسکتے،ہم نے 1000ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ چھوڑا تھا، چار سال بعد جب اتحادیوںنے حکومت سنبھالی تو تاریخ میں پہلی بار اپریل 2022تاجون 2022ء مالی سال کی آخری سہ ماہی کے ترقیاتی بجٹ کیلئے قسط جاری کرنے کے خزانے میں پیسے نہیں تھے ،گزشتہ دور میںمسلم لیگ (ن) کی حکومت نے دہشتگردی کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لئے 500ارب روپے دئیے ،جس ملک کو دہشتگردوں نے یر غمال بنایا ہوا تھا پھر وہ وقت بھی آیا کہ دہشتگرد آگے آگے تھے جبکہ ریاست ان کا پیچھا کر رہی تھی اور کامیابی حاصل کی ،پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے غیر محفوظ ہے،بد ترین سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے ،پاکستان کی سیاست میں نفرت اور پولرائزیشن کو ختم کرنے کو اپنا اہم مقصد بنانا ہوگا،بحرانوں میں گھرے ہوئے ہوں تو انتشار نہیں بلکہ یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز نجی ہوٹل میں انسٹی ٹیوشن آف انجینئرز پاکستان کی سالانہ 56ویں جنرل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احسن اقبال نے کہاکہ 2013ء میں بھی کم و بیش پاکستان ایسے ہی حالات میں ملا تھا جب 16،18گھنٹے لوڈ شیڈنگ تھی، ہر روز خود کش بمبار پھٹتا تھا، ملک کی معیشت بد ترین حالت میں تھی اور سست روی کا کا شکار تھی، دنیا کا کوئی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کرنے کے لئے تیار نہیں تھا، ساری دنیا ہمیں دہشتگردی کی عینک سے دیکھتی تھی ۔ اس وقت وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ہم نے دو ایسے اقدامات کئے جنہوں نے پاکستان کی سمت کو بدل دیا ۔ نواز شریف نے پاکستان میں امن بحال کرنے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کئے ،چاہے وہ کراچی تھا یا پاکستان میں دہشتگردی کامقابلہ تھا اس کے لئے فیصلہ کن اقدامات کئے گئے۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف اتنی ہی جنگ لڑتا تھا جتنی امریکہ سے کولیشن سپورٹ فنڈ میں ڈالر ملتے تھے لیکن نواز شریف نے مسلح افواج سے کہا کہ ہم نے یہ جنگ ڈالرز کے عوض نہیں جیتنی بلکہ اپنی قوم اور آنے والی نسلوں کے لئے جیتنی ہے ،یہ ہماری جنگ ہے کہ ہم نے ملک میں امن قائم کرنا ہے اس کے لئے جتنے وسائل درکار ہوں گے ہم اپنے بجٹ سے فراہم کریں گے ،ہم نے اس کو شکست بھی دینی ہے اور امن بھی قائم کرنا ہے ۔حکومت نے سکیورٹی آپریشنز کے لئے 500ارب روپے فراہم کئے۔ مسلح افواج ، پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کے افسروں اور جوان بہادری سے لڑے اور انہوںنے اس جنگ میں اپنی جانوں کی قربانیاں بھی دیں۔ وہ ملک جسے دہشتگردوں نے یر غمال بنایا ہوا تھا پھر وہ وقت بھی آیا کہ دہشتگرد آگے آگے تھے اور ریاست ان کا پیچھا کر رہی تھی اور کامیابی حاصل کی ،ہم نے کراچی کی رونقیں بحال کیں۔ پاکستان میں سی پیک جیسا مایہ ناز منصوبہ اقتصادی بحالی کے وژن کے تحت شروع کیا گیا جس میں تین سے چار سال کے قلیل عرصے میں 29ارب ڈالر کے منصوبے پائپ لائن میں آگئے نتیجتاً پاکستان میں 11ہزار میگا واٹ بجلی کے نئے منصوبے لگے ، 67سالوں میں پاکستان کی تاریخ دیکھ لیں اس میںصرف 18ہزار میگا واٹ بجلی لگی تھی اورفقط چار سالوں میں 11ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے شامل کرنا غیر معمولی کام تھا ،اس کی بیک بون پاکستان کے انجینئرز تھے جنہوں نے یہ کام سر انجام دیا ۔ پاکستان کے طول و عرض میںدو ہزار کلو میٹر کی موٹرویز کا جال بچھا دیا گیا ،نارتھ سائوتھ رابطے میں انقلاب برپا ہوا اور لوگ اس طرف آنے کے لئے فضائی سفر کی بجائے زمینی سفر کو ترجیح دینے لگے ۔