ایران میں 100افراد کو سزائے موت دیئے جانے کا خدشہ

0
318

تہران (این این آئی )ایران کے مظاہرین کی حمایت میں متحرک انسانی حقوق گروپوں نے خبردار کیا ہے کہ کم از کم ایک سو مظاہرین کو ایران میں سزائے موت دیے جانے کا خطرہ ہے۔ دو مظاہرین محسن شکاری اور مجید رضا راہنورد کو اسی ماہ دسمبر میں پھانسی دی جا چکی ہے۔ اتفاق سے دونوں کی عمر 23 سال تھی اور ان کا جرم ایرانی رجیم کے خلاف احتجاج کا حصہ بننا تھا۔ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری نظر رکھنے والے ادارے نے اپنے تازہ شائع کردہ رپورٹ میں ایران کے طول و عرض میں مظاہرین کے خلاف زیر سماعت مقدمات کی بنیاد پر کہاکہ اس وقت کم از کم 100 ایرانی مظاہرین کی زندگیوں کو خطرہ ہے کہ انہیں بھی جلد پھانسی پر لٹکایا جا سکتا ہے۔یورپی ملک ناروے کے دارالحکومت ناروے سے آپریٹ کرنے والے اس انسانی حقوق گروپ آئی ایچ آر کے مطابق ان 100 کے قریب ایرانی شہریوں پر لگائے گئے الزامات اور بنائے گئے مقدمات اس نوعیت کے ہیں جس سے ان کا ایرانی عدالتیں انتہاء سزا دے سکتی ہیں۔آئی ایچ آرکے مطابق 100 افراد کی کم سے کم تعداد اس لیے سامنے آسکی ہے کہ ایرانی شہری خوف اور دباو کی وجہ سے خاموش ہیں۔ اس لیے بہت ممکن ہے کہ پھانسی کے خطرے سے دوچار افراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو۔انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے اس گروپ کے مطابق بین الاقوامی برادری کو صورت حال کی سنگینی کا نوٹس لینا چاہیے اور ایران کے خلاف ایسی کارروائیوں کے باعث اقدامات میں شدت لانی چاہیے تاکہ ایرنی رجیم کو ان پھانسیوں کی سیاسی قیمت ادا کرنا پڑے۔انسانی گرو پ نے بتایا کہ ایرانی مظاہرین کو وکیل کرنے کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ سب کو شدید ذہنی و جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان سے زبردستی اعترافی بیانات لیے جا رہے ہیں۔