داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا کریٹیکل ڈائیورڑن سسٹم مئی 2023 میں مکمل ہوگا

0
324

اسلام آباد (این این آئی)داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ (ڈی ایچ پی پی) کا ”کریٹیکل ڈائیورڑن سسٹم”مئی 2023 تک مکمل ہو جائے گا، چائنا گیزوبا گروپ کمپنی (سی جی جی سی)، جو کہ مرکزی کام کا ٹھیکیدار ہے، تعمیر کی قیادت کر رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پراجیکٹ مینجمنٹ نے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) کو ڈی ایچ پی پی کے دورے کے موقع پر بریفنگ دی، جو خیبر پختونخواہ (کے پی) کے اپر کوہستان ضلع میں داسو ٹاؤن کے اوپر دریائے سندھ پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ پراجیکٹ کی 12 مختلف سائٹس پر بیک وقت تعمیراتی کام جاری ہے، اہلکار نے بتایا کہ اہم موڑ کا نظام مئی 2023 میں مکمل ہو جائے گا جبکہ منصوبے سے بجلی کی پیداوار 2026 کے آخر تک شروع ہو جائیگی۔ گوادر پرو کے مطابق چیئرمین نے پراجیکٹ کے مختلف مقامات کا دورہ کیا جن میں ڈائیورڑن ٹنل، سٹیٹر ڈیم ایریا اور پراجیکٹ کالونی شامل ہیں۔ پراجیکٹ کالونی کے دورے کے دوران چیئرمین نے پراجیکٹ کی نئی تعمیر شدہ دفتری عمارت کا افتتاح کیا۔ چین کا سی جی آئی سی او پی پراجیکٹ کالونی اور اس پراجیکٹ کے انفراسٹرکچر پیکج کو انجام دے رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے کی تفصیلات کے مطابق سی جی جی سی تعمیراتی کمپنی آر سی سی ڈیم اور منصوبے کے الائیڈ ہائیڈرولک ڈھانچے کو انجام دے ر ہی ہے۔ زیر زمین پاور ہاؤس اور الائیڈ ہائیڈرولک ڈھانچے کی تعمیر؛ ڈیم سائٹ سے اترگاہ تک دائیں کنارے تک رسائی کی سڑک، قراقرم ہائی وے RD 25200 کو آر ڈی 62213 میں منتقل کرنا شامل ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چائنا سول انجینئرنگ کنسٹرکشن کارپوریشن (سی سی ای سی سی) رائٹ بینک ایکسیس روڈ کی تعمیر کے مختلف حصوں پر کام کر رہی ہے۔ اسی طرح دوبئیر سے داسو تک 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا لمیٹڈ (PCCC) کر رہی ہے۔ چونگ مے انجینئرنگ گروپ لمیٹڈ پروجیکٹ کی دوبارہ آبادکاری کی جگہ پر کام کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ تکمیل پر داسو پاکستان میں اوسطاً 21 بلین یونٹ کیساتھ سب سے زیادہ سالانہ توانائی پیدا کرنے والا منصوبہ بن جائیگا ۔ واپڈا پراجیکٹ ایریا میں آبادکاری، ماحولیاتی انتظام اور سماجی ترقی سے متعلق اسکیموں پر 17.34 بلین روپے خرچ کر رہا ہے۔ تقریباً 3722 ملازمتیں جن میں مقامی لوگوں کیلئے 1945 شامل ہیں، اب تک پیدا ہو چکی ہیں، جو منصوبے کی تعمیر کے عروج کے دوران بڑھ کر 8000 تک پہنچ جائیں گی۔