امریکاکی اسرائیل کے ساتھ سب سے بڑی مشترکہ مشقیں

0
165

واشنگٹن(این این آئی )گذشتہ ہفتے امریکا اوراسرائیل کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں نے ایران کوایک مضبوط اشارہ دیا تھا کہ دونوں ممالک تہران یا اس کے آلہ کاروں کی طرف سے کسی بھی ضرررساں یاتخریبی سرگرمی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہیں۔ لیکن حکام کے مطابق جونیپر اوک 23.2 مشقیں اسرائیل کی سلامتی کے لیے واشنگٹن کے آہنی عزم کو ظاہر کرنے سے کہیں زیادہ تھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا اب تنازعات اورجنگ زدہ علاقوں میں مداخلت کے طریق کارکو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا مظاہرہ گذشتہ ہفتے پینٹاگون کی جانب سے تاریخ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مشق کے دوران میں کیا گیا تھا۔امریکا کے ایک سینئر دفاعی عہدہ دار نے بتایا کہ قریبا 6400 امریکی فوجیوں اور 140 سے زیادہ طیاروں نے اس فوجی مشق میں حصہ لیا تھا۔ان میں بی 52، ایف 35، ایف 15، ایف 16، ہائی موبلٹی راکٹ آرٹلری سسٹم (ہیمارس)، کثیرمقاصد لانچ راکٹ سسٹم (ایم ایل آر ایس) اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبارطیارے شامل تھے۔عہدہ دارنے بتایا کہ تیزی سے، ہم ایک ایسی پوزیشن میں منتقل ہونا چاہتے ہیں جہاں ہماری قابل ذکرموجودگی اب بھی خطے میں برقرارہے، لیکن جب ہمارے پاس خطرے کے اشارے اورانتباہ ہوں گے تو ہم خطے میں متحرک طورپرفورسز کو بڑھانے کے قابل ہیں۔