نئی دہلی(این این آئی) دہلی پولیس نے جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کو مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی جبراً بے دخلی مہم کے خلاف احتجاج کے دوران حراست میں لے لیا۔دی وائر کی رپورٹ کے مطابق محبوبہ کی بیٹی التجا مفتی نے تصدیق کی کہ پی ڈی پی لیڈر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدہ نئی دہلی میں دادی کے ہمراہ علاج کے لیے موجود تھیں، جہاں انہوں نے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر کشمیر سے مسلمانوں کی بے دخلی مہم کے خلاف ایک چھوٹا سا احتجاج منظم کیا اور اسی دوران دہلی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔جموں و کشمیر کے رہنماؤں نے محبوبہ کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ بی جے پی اپنی وحشیانہ اکثریت کا استعمال ہر چیز کو ”ہتھیار بنانے” اور آئین کو ”بلڈوز” کرنے کے لیے کر رہی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ فلسطین اب بھی بہتر جگہ ہے جہاں کم از کم لوگ بات کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر افغانستان سے بھی بدتر ہوتا جا رہا ہے جس طرح لوگوں کے گھر گرانے کے لیے بلڈوزر استعمال کیے جا رہے ہیں، لوگوں کے چھوٹے مکانات کو گرانے کا مقصد کیا ہے؟