ہائیکورٹ نے غیرملکی زرمبادلہ کی آمدورفت کے قانون میں اپیل دائری پر شرائط عائد کرنے کی دفعہ غیرآئینی قرار دیدی

0
114

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے غیرملکی زرمبادلہ کی آمدورفت کے قانون میں اپیل دائری پر شرائط عائد کرنے کی دفعہ غیرآئینی قرار دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ آئین کسی بھی شہری کو کسی بھی فیصلے یا جرمانے پر اپیل کا حق دیتا ہے، اپیل کے حق پر کسی بھی قسم کی شرط یا قدغن لگانا غیرآئینی اقدام ہے۔عدالت عالیہ میں جسٹس شاہد کریم نے جان محمد طیب کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا ۔ قانون میں اپیل دائر کرنے سے پہلے جرمانے کی رقم کے برابر ضمانتی مچلکہ جمع کرانے کی شرط عائد تھی۔درخواست گزار نے اس شرط کو آئین کے آرٹیکل 10 اے کی بنیاد پر چیلنج کیا تھا۔عدالت نے فیصلے میں فارن ایکسچینج ریگولیشنز ایکٹ 1947ء کی دفعہ 23سی 4کو غیرآئینی آئینی قرار دیا۔ فارن ریگولیشنز ایکٹ کے تحت اپیل کے رولز کی دفعہ 8 بھی غیرآئینی قرار دی گئی ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کسی بھی شہری کو کسی بھی فیصلے یا جرمانے پر اپیل کا حق دیتا ہے، اپیل کے حق پر کسی بھی قسم کی شرط یا قدغن لگانا غیرآئینی اقدام ہے، سپریم کورٹ 1959ء میں اپیل کے حق پر شرائط عائد کرنے کو غیرقانونی قرار دے چکی ہے، لاہور ہائیکورٹ کا فل بنچ بھی 1996ء میں اپیل پر ایسی شرائط کو غیرآئینی قرار دے چکا ہے۔ ہائیکورٹ نے اپیلیٹ بورڈ فارن ایکسچینج ریگولیشنز کا جرمانے کے برابر ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کر دیا۔ ہائیکورٹ نے ضمانتی مچلکہ جمع کرائے بغیر ہی درخواست گزار کی اپیل وصول کرنے اور کارروائی کرنے کا حکم دیدیا ۔