نیویارک (این این آئی)جدید ٹیکنالوجی نے ہم سب کو خوردبین کے نیچے رکھ دیا ہے۔ الیکٹرانک آلات کے ذریعہ ہم سب کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ یہی وہ آلات ہیں جن سے ہم وابستہ ہو چکے ہیں۔ انہیں الیکٹرانک آلات کے ذر یعہ سوشل میڈیا ایپس بھی زندگیوں کا حصہ بن گئی ہیں۔ لوگوں کو ان ایپس کی لت پڑ چکی ہے تاہم اب ایسا لگتا ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپس آپ کے ہر اقدام کی پیروی کرنے لگی ہیں۔یہ ایپ لاکھوں ناپسندیدہ صارفین سے بڑے پیمانے پر ذاتی ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں ۔ تاہم کچھ ایپس دوسروں کے مقابلے زیادہ معلومات جمع کرنے والی ہیں۔امریکی میڈیارپورٹس کے مطابق سائبر سکیورٹی کمپنی انٹرنیٹ 2.0کے ذریعہ کئے گئے ایک مطالعہ میں کہاگیاکہ ٹِک ٹاک ڈیٹا اکٹھا کرنے کا سب سے بڑا ٹول بن گیا ہے۔ یہ ایپ کسی بھی دوسرے سوشل میڈیا ایپ سے زیادہ معلومات اکٹھا کرنے میں ملوث ہے۔ دنیا کی سب سے مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ جس کی ملکیت چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی ہے کے دنیا بھر میں تقریبا 1 بلین فعال صارفین ہیں۔ تاہم اس کے سورس کوڈ میں انڈسٹری کی اوسط سے دو گنا زیادہ ٹریکرز ہیں۔ٹک ٹاک کا بوٹ خفیہ طور پر صارفین کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے تاکہ الگورتھم کو ٹھیک بنایا جا سکے جو اس کی مرکزی فیڈ کو طاقت دیتا ہے۔