تہران (این این آئی )ایران نے مبینہ طورپریمن میں حوثی ملیشیا کوہرقسم کے ہتھیاروں کی خفیہ ترسیل روکنے پررضامندی ظاہرکی ہے اوراس کا یہ اقدام سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے چین کی ثالثی میں طے شدہ حالیہ معاہدے کا حصہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب اور ایران نے گذشتہ جمعہ کواعلان کیا تھا کہ وہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے بیجنگ میں چین کی ثالثی میں مذاکرات کے بعد ایک معاہدیسے متفق ہوگئے ۔امریکی اورسعودی حکام کے حوالے سے اخبارنے ایک رپورٹ میں کہا کہ اگر ایران یمن میں حوثیوں کو اسلحہ کی ترسیل کردیتا ہے تو اس سے تہران کی حمایت یافتہ ملیشیا پریمن میں جاری تنازع کے خاتمے اورامن معاہدے کے لیے دبائو پڑے گا۔رپورٹ کے مطابق دوطرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کے اعلان کے بعد دونوں ممالک کے حکام کا کہنا تھا کہ ایران حوثیوں پر زور دے گا کہ وہ سعودی عرب پرمسلح حملے بند کریں۔اس میں ایک امریکی عہدہ دار کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ تعلقات کی بحالی کے معاہدے نے مستقبل قریب میں یمن کے تنازع کے ممکنہ حل کی امید پیدا کردی ہے۔نیزاس تنازع کے بارے میں ایران کا نقطہ نظر بیجنگ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی کامیابی کے لیے ایک امتحان ہوگا۔