قومی اسمبلی، قبائلی ارکان اسمبلی اور وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کا ایوان سے واک آئوٹ

0
399

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی میں صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے پی ایس ڈی پی فنڈز کے اجرا میں تاخیر پر احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کیاجس پر وزیر مملکت ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہاہے کہ وزارت خزانہ ، منصوبہ بندی ڈویژن اور ارکان کے درمیان مسئلہ حل کرانے کیلئے اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریگی جبکہ ایوان کو بتایاگیا ہے کہ عدالتی چارہ جوئی کی وجہ سے ٹیکسوں کی وصولیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، عدالتوں سے ان مقدمات کے فیصلوں کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے،،وفاقی حکومت نے سیلاب کے باعث شہید ہونے والوں کے پیسے ادا کردئیے ،74 سو کروڑ روپے متاثرین کو دیے جاچکے ہیں ،118 میں سے 115 لوگوں کو چیک دئیے گئے ہیں،این ڈی ایم اے کے پاس تین صوبوں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا ڈیٹا موجود ہے، دو مزید صوبوں سے ڈیٹا ملنے کے بعد امداد سب تک پہنچ جائے گی،سود کے خاتمے کے لئے ایک کمیٹی بنادی ہے جو کام کررہی ہے ۔پیر کو وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ملک بھرکے کلیکٹوریٹس میں اس وقت 140ضبط شدہ گاڑیاں ایک سال سے زائد عرصہ سے نیلامی کے انتظار میں ہیں۔انہوںنے کہاکہ نیلامی ، شوکاز نوٹس، اپیلٹ ٹریبونلز اوردیگر ضابطہ اور عدالتی کارروائیوں کی وجہ سے تاخیر کا باعث بنتی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عدالتی چارہ جوئی کی وجہ سے ٹیکسوں کی وصولیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، عدالتوں سے ان مقدمات کے فیصلوں کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ اس وقت ہمارا ڈیٹ ٹو جی ڈی پی73 یا 74فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے موقع پر تمام تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش ہوتی ہیں اور ان امور پر سیر حاصل بحث کے بعد فنانس بل کے ذریعے پارلیمنٹ سے منظوری حاصل ہوتی ہے۔ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا کہ کراچی کی بجائے گوادر پورٹ پر گندم اتارنے کے حوالے سے تفصیلات پارلیمنٹ کو رپورٹ منگواکر آگاہ کردیں گے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ٹی ٹی پیز کیلئے 95 ارب روپے کا منظور شدہ فنڈ تھا،اس ضمن میں112 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں، منظور شدہ فنڈز سے 17ارب زیادہ ریلیز ہوچکے ہیں۔ محسن داوڑ نے مبینہ طور پر سابق فاٹا کے 45 ارب کے پی ایس ڈی پی فنڈز میں سے رواں سال صرف 5 ارب ریلیز کرنے پر وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سمیت قبائلی اضلاع کے ارکان نے واک آئوٹ کیا۔جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے بارشوں اور سیلاب زدگان کو امدادی رقم نہ ملنے کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا ۔ عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ حالیہ سیلاب کے بعد اقدامات صوبوں پر ڈال دئیے گئے ،سیلاب زدگان کو ریلیف نہیں دیا گیا ،ریلیف نہ دینے پر انکوائری کی جائے ۔وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہاکہ صوبوں کی جانب سے اقدامات کرنا آئینی بات ہے ،وفاقی حکومت نے شہید ہونے والوں کے پیسے ادا کردئیے ،مکمل تباہ ہونے والے مکانات کیلئے پانچ لاکھ روپے دیے جائیں ،جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کے عوض اڑھائی لاکھ روپے دیے جائیں گے ۔ریاض محمود مزاری نے کہاکہ ایسے لوگوں کو پیسے دیے گئے جن کا کوئی نقصان نہیں ہوا ،جن کا نقصان ہوا ان کو کچھ بھی نہیں دیا گیا ،اس حکومت کا مسئلہ صرف عمران خان ہے ،جو لوگ ڈوبے تھے ان کو پیسے کیوں نہیں دیے گئے