پارلیمان طاقت کا مرکز اور آئین کا مصنف ادارہ ہے،عوام کی مرضی پارلیمان سے جنم لیتی ہے ، سپیکر قومی اسمبلی

0
129

اسلام آباد (این این آئی)سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پارلیمان طاقت کا مرکز،آئین کا مصنف اورواحد قانون ساز ادارہ ہے،عوام کی مرضی پارلیمان سے جنم لیتی ہے اور تمام اداروں کو عوام کے اس خود مختار اور اعلیٰ ادارے کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے،یہی ہمارے آئین کی روح ہے اور یہ ایک ہمہ گیر، باہمی احترام، متنوع اور مکالمے پر مبنی پاکستان کا واحد راستہ ہے۔بدھ کو قومی اسمبلی میں آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی مناسبت سے منعقدہ دو روزہ عالمی کنونشن کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر نے مندوبین اور مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔تقریب میں 17 سے زیادہ ممالک کے مندوبین شریک ہوئے۔غیر ملکی شرکا میں مختلف ممالک کے سپیکرز ،ڈپٹی سپیکرز،بین الاقوامی قانونی ماہرین اور مختلف شعبہ ہائیزندگی کے نمائندے شامل ہیں۔سپیکر نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ آپ سب اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آ ئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں شریک ہیں، آپ سب کی یہاں موجودگی اس بات کی عکاس ہے کہ آپ آئین و قانون کی پاسداری، جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور عوام کیمنتخب نمائندوں کے ذریعے اختیارات کی منتقلی پر یقین رکھتے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے وزیر اعظم پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے وزیر اعظم شہباز شریف کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں کہ انہوں نے آئین کے 50 سال کے عنوان سے ایک ماہ تک جاری رہنے والی تقریبات میں ذاتی دلچسپی لیاور ان کی مسلسل حمایت کی،یہ پارلیمنٹ کی بالادستی پر وزیر اعظم کے غیرمتزلزل یقین کا اظہار ہے اور ان کی انتھک کوششوں کو سراہنے میں پورا ایوان مجھ سے متفق ہے۔سپیکر نے کہا کہ میں اپنی پارٹی اور اس کی قیادت خاص طور سے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا یکساں طور پر شکر گزار ہوں، جنہوں نے آئین کے تحفظ اور دفاع کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا،اس سمت میں آپ کا ہر قدم 1973 کے آئین کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو کی اس مقدس دستاویز کو برقرار رکھنے کے لئے دی گئی قربانیوں کی بازگشت ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمان اور ان کی جماعت جمعیت علمائے اسلام،خالد مقبول صدیقی اور متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین جناب خالد مگسی اور بلوچستان کی قابل اور دور اندیش قیادت کا بھی ذاتی طور پر شکر گزار ہوں۔