دہشتگردوں کوغیرمعمولی سہولت کاری پہنچانے پر ایک جج کیخلاف آفیشل ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ

0
150

لاہور( این این آئی)نگران پنجاب حکومت نے دہشتگردوں کو غیر معمولی سہولت کاری پہنچانے پر ایک جج کے خلاف آفیشل ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ نامزد ملزموں کی غیر قانونی اورغیر آئینی سہولت کاری کا فیصلہ چیلنج بھی کیا جائے گا۔نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس ہوا جس میں 9مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے حوالے سے ہونیوالی پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔اجلاس میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے کے نامزد ملزمان کی غیر قانونی سہولت کاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردوں کو غیر معمولی سہولت کار ی بہم پہنچانے پر ایک جج کے خلاف آفیشنل ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ نامزد ملزموں کی غیر قانونی اورغیر آئینی سہولت کاری کا فیصلہ چیلنج بھی کیا جائے گا۔اجلاس میں کہا گیا کہ نامزد ملزموں کی سہولت کاری انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شرپسندوں کے خلاف درج کیسز کی بھرپور پیروی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کمشنرز اور آرپی اوز پراسیکیوشن کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے روزانہ میٹنگ کریں ۔اجلاس میںدہشتگردی کے واقعات میں ملوث اصل ملزموں کی نشاندہی کرنے والے افراد کیلئے نقدانعامات کی منظوری بھی دیدی گئی۔مفرور شرپسندو ں کی جلد ازجلد گرفتاری یقینی بنائی جائے۔ آرمی تنصیبات اورعوامی اثاثوں پر حملہ کرنیوالے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔9مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے، مذموم منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کی گئی۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ جیوفینسنگ،ہیومین انٹیلی جنس،سوشل میڈیااورنادرا کے ذریعے ملزمان کی شناخت اور گرفتاریاں یقینی بنائی جارہی ہیں ۔ٹاپ لیڈر شپ سے ٹیلی فونک رابطے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آرہے ہیں۔لاہور میں ٹاپ لیڈر شپ سے رابطے کی 628کالیں ٹریس ہوچکی ہیں۔اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر،چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری قانون، سی سی پی اولاہور، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،کمشنر لاہور ڈویژن، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، آئی جی جیل خانہ جات، چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنر اور آر پی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے