مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جی 20اجلاس کیخلاف یورپ بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں

0
331

لندن(این این آئی) پورے یورپ بالخصوص برطانیہ میں لوگوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی 20اجلاس منعقد کرنے کے بھارتی اقدام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اورریلیاں نکالیںجس سے نام نہاد قانون کی حکمرانی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے جس کی دنیا کی سب سے بڑی معیشتیں وکالت کررہی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک کشمیر برطانیہ کی کال پر لبیک کہتے ہوئے برطانیہ سمیت یورپ کے مختلف شہروں میں سینکڑوں افراد اور کشمیریوں اور پاکستان کے ہمدرد باہر نکل آئے اور جی 20ممالک پر زور دیا کہ وہ سرینگر میں منعقدہ اجلاس میں شرکت سے گریز کریں۔ گلاسگو، بریڈ فورڈ، مانچسٹر، نیلسن، لوٹن اور برمنگھم میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔مظاہرین نے تقریب کے بائیکاٹ پر چین اور دیگر اہم ممالک کا خیرمقدم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں وکشمیراقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور اس خطے میں کسی بھی بین الاقوامی تقریب کا انعقاد اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہے۔تحریک کشمیر برطانیہ کے رہنما، فہیم کیانی نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جی 20اجلاس میں شرکت فورم کے رکن ممالک کے چہرے پر ایک طمانچہ ہے جو قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں۔اتوار کو جاپان میں اختتام پذیر ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا، فہیم کیانی نے افسوس کا اظہار کیاکہ اس طرح کے بیانات کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہوگی جب یہی رکن ممالک مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی طرف سے منعقدہ اجلاس میں شرکت کر کے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جی 7کے تمام رکن ممالک جی 20کا حصہ ہیں اور انہوں نے ابھی تک مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جی 20اجلاس کے بھارتی منصوبے کی مخالفت نہیں کی ہے۔یہ اجلاس آج سے شروع ہونے والا ہے۔ یورپ میں مظاہرین نے کشمیریوں اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نام نہاد جی 20اجلاس کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔