دنیا اس وقت مالیات، خوراک اور ماحولیاتی تبدیلی کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے بحرانوں کا مقابلہ کر رہی ہے، پاکستان

0
275

نیویارک (این این آئی)پاکستان نے کہا ہے کہ دنیا اس وقت مالیات، خوراک اور ماحولیاتی تبدیلی کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے بحرانوں کا مقابلہ کر رہی ہے جس سے نمٹنے کیلئے جنوب۔جنوب تعاون اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عامر خان نے جنوب۔ جنوب تعاون کے حوالے سے قائم اعلی سطح کی کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جنوب جنوب تعاون سے تجارت، انفراسٹرکچر کنیکٹیویٹی ،انسانی سرمایہ، تعلیم، صحت، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے مزاحمت رکھنے ، آفات کے خطرے میں کمی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے مفید ثابت ہو سکتا ہے،جنوب۔ جنوب تعاون کی کمیٹی ترقی پذیر ممالک کے درمیان تکنیکی تعاون کو فروغ دینے اور اس پر عمل درآمد کے لیے 1978 کے بیونس آئرس پلان آف ایکشن پر عمل درآمد میں پیش رفت کا جائزہ لے رہی ہے۔ پاکستانی نمائندہ نے کہا کہ جنوب۔جنوب تعاون کا کوئی متبادل نہیں ہے بلکہ اس کی تکمیل کے لیے شمال۔جنوب تعاون اور ترقی یافتہ ممالک کو شمال۔جنوب تعاون کے لیے اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے،ہمیں امید ہے کہ جنوب۔جنوب تعاون برابری، باہمی فوائد اور باہمی تعاون کی بنیاد پر تعاون کو فروغ دیتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آفات کے خطرے میں کمی اورماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے مزاحمت رکھنے خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث گزشتہ سال سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کے تناظر میں جنوب کے کامیاب اقدامات پر عمل درآمد کا اعادہ کرنے اور کو دیگر ممالک کو نقصانات سے آگاہ کرنے کیلئے پوری طرح پرعزم ہے،لچکدار بحالی، بحالی اور تعمیر نو کا فریم ورک (4آر ایف) مضبوط بحالی کو یقینی بنانے اور ترقیاتی اہداف پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والی تباہی اور آفات کے اثرات کو کم کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی پیش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوب۔جنوب اور سہ رخی تعاون کے وسیع امکانات کو مزید استعمال کرنے کی ضرورت ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس تعاون میں چیلنجز پر قابو پانے میں کوئی پیچھے نہ رہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں کچھ سفارشات پیش کیں جن میں انہوں نے تجرباتی ڈیٹا اکٹھا کرنے کیلئے جنوب۔جنوب دنیا اس وقت مالیات، خوراک اور ماحولیاتی تبدیلی کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے بحرانوں کا مقابلہ کر رہی ہے، تعاون کے اثرات کا تعین کرنے ، اس کی سرپرستی میں ایک طریقہ کار تیار کرنے اور بہترین اقدامات کے سلسلے میں ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کیلئے بین العلاقائی اور عالمی فریم ورک بنا نے کیلئے اقوام متحدہ کے دفتر برائے جنوب۔ جنوب تعاون ( یو این او سی ایس سی) کے مزید کام کرنے کی ضرورت پر زور دیااس سلسلے میں انہوں نے مضبوط جنوب۔جنوب اور سہ رخی تعاون کو برقرار رکھنے، فنڈز فراہم کرنے کے علاوہ عمل درآمد کے دیگر ذرائع کوفروغ دینے جیسے تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکس اصلاحات ای کامرس کو فروغ دینے ، زراعت اور دیہی معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے معلومات اور علم کے اشتراک کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستانی نمائندہ نے کہا کہ جنوب۔جنوب تعاون جنوبی ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے جس سے انہیں اقتصادی طور پر بااختیار بنانے اور ترقی کے عمل میں مدد کر سکتے ہیں۔آخر میں انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے حصول کے لیے بھرپور سہ جہتی حمایت میں جنوب کی ترقی کی صلاحیت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، شامل ہیں۔