پاکستان اور امریکہ کے وسط مغربی خطے کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے بے پناہ امکانات ہیں ، طارق کریم

0
202

شکاگو (این این آئی)شکاگو میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل طارق کریم نے کہاہے کہ امریکہ کے وسط مغربی خطے کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری کو بڑھانے کیلئے اقتصادی سفارت کاری کو اہم ترجیحات قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان اور امریکہ کے وسط مغربی خطے کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے بے پناہ امکانات ہیں ۔تفصیلات کے مطابق شکاگو میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل نے CAPRCکے تعاون سے امریکہ کے مڈ ویسٹ خطے کے ساتھ پاکستان کی شراکت ، تجارت اور سرمایہ کاری، سیاحت اور تعلیم میں مواقع کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔قونصلیٹ جنرل میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں بڑی تعداد میں تاجروں اور سی ای اوز، ٹیک ایگزیکٹوز، تھنک ٹینک کے نمائندوں اور کمیونٹی کے ممتاز افراد نے شرکت کی۔ مقررین میں قونصل جنرل طارق کریم، CAPRCبورڈ کے رکن یوری ہوفمین، CAPRCلاجسٹک کمیٹی کے چیئرمین ایسٹ ویسٹ یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر وصی اللہ خان Accentedge، Byonyks میڈیکل ڈیوائسزہیلتھ ڈیٹا مینجمنٹ پلیٹ فارم، Miracle Salt, اور Physicians Revenue Group (PRG)کے CEOsشامل تھے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل طارق کریم نے امریکہ کے وسط مغربی خطے کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری کو بڑھانے کیلئے اقتصادی سفارت کاری کو اپنی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیا۔قونصل جنرل نے پاکستان کو دنیا میں ایک اہم کاروبار، تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحتی مقام قرار دیا۔ انہوں نے آئی ٹی سیکٹر اور ٹیک ایکو سسٹم کی تیز رفتار ترقی سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کی کامیابیوں کی کہانیاں شیئر کیں۔ قونصل جنرل نے 12 وسط مغربی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر روشنی ڈالی جس کی عکاسی تیزی سے بڑھتی ہوئی تجارت اور پاکستانی برآمدات، سرمایہ کاری اور عوام کے درمیان رابطوں سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے وسط مغربی خطے کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے بے پناہ امکانات ہیں اور آئی ٹی، صحت کی دیکھ بھال، توانائی، زراعت، معدنیات کی تلاش اور تعلیم۔ قونصل جنرل طارق کریم نے مقامی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو پاکستان میں کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے انہیں اس سلسلے میں قونصلیٹ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ دیگر مقررین/پینلسٹ نے شرکا کو پاکستان میں اپنے بڑھتے ہوئے کاروبار/سرمایہ کاری اور مختلف شعبوں میں کامیابی کی کہانیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔پینلسٹس نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہنر مند اور باصلاحیت آئی ٹی افرادی قوت، مسابقتی لاگت کا فائدہ، بڑھتا ہوا سٹارٹ اپ کلچر اور انگریزی کی مہارت پاکستان کو آئی ٹی کی ترجیحی منزل بناتی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں اپنے تیزی سے بڑھتے ہوئے آپریشنز اور آئی ٹی سروسز کی آٹ سورسنگ کے بارے میں بتایا۔پینلسٹس نے پاکستان میں معدنیات کی تلاش، ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ، سیاحت اور تعلیم سے متعلق اپنے منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے پاکستان کی سیاحتی صلاحیت اور اس کے لوگوں کی مہمان نوازی پر بھی روشنی ڈالی۔