بلاول بھٹو زر داری کی جاپانی ہم منصب سے رابطہ ، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو

0
207

ٹوکیو(این این آئی)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جاپان کے ساتھ سرمایہ کاری، تجارت، سیاحت اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، نجی شعبہ دوطرفہ تعلقات میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے، سیلاب متاثرین کی مدد پر جاپان کی حکومت کے شکر گزار ہیں، پاکستان جاپان کو افرادی قوت مہیا کرسکتا ہے۔ وہ پیر کو جاپان کے سرکاری دورے کے موقع پر ٹوکیومیں جاپانی ہم منصب یوشیماسا حیاشی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹوکیو میں اپنے جاپانی ہم منصب یوشیماسا حیاشی سے ملاقات کی جس میں دونوں وزرا خارجہ نے باہمی تعاون میں اضافے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو سراہا۔ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دورہ جاپان کے دوران میزبانی پر وزیر خارجہ یوشیماسا حیاشی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ میرا جاپان اور خوبصورت شہر ٹوکیو کا پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جاپان دیرینہ دوست ہیں، پاکستانی عوام جاپان اور جاپانی عوام کے لیے گرمجوشی اور محبت کے گہرے جذبات رکھتے ہیں، ہم ضرورت کے وقت ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، جاپان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پچھلے سال ہم نے مسلسل اعلیٰ سطحی تبادلوں کے ذریعے تعلقات میں نئی توانائی اور ولولہ دیکھا ہے، مجھے آسیان علاقائی فورم کے 29ویں وزارتی اجلاس کے موقع پر 4 اگست 2022 کو کمبوڈیا میں جاپانی ہم منصب یوشیماسا حیاشی سے ملنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا، آج ہم نے ملاقات سے اپنی بات چیت کو آگے بڑھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ جاپانی وزیر خارجہ کے ساتھ بہت نتیجہ خیز بات چیت کی کہ کس طرح دونوں ممالک ہمارے باہمی تعاون کو مزید گہرا کرسکتے ہیں، ہم نے تجارت، سرمایہ کاری، انسانی وسائل کی ترقی اور تبادلے، آئی ٹی، سیاحت اور زراعت جیسے شعبوں میں اپنے باہمی فائدہ مند دو طرفہ تعاون کو مزید گہرا اور بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے مشترکہ طور پر پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سولرائزیشن، ڈی سیلی نیشن اور واٹر پیوریفیکیشن اور ہائوسنگ اور انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے شعبوں میں زیادہ اثر رکھنے والے ٹارگٹڈ پروگراموں پر مل کر کام کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، اس کے علاوہ فریقین نے ہنر مند افرادی قوت کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے پاکستان میں جاپانی زبان کے لیے لینگویج سکل اسیسمنٹ ٹیسٹ کرانے پر اتفاق کیا ہے