شامی فضائی حدود میں روسی لڑاکا طیاروں کی امریکی ڈرونز کا راستہ روکنے کی کوشش

0
190

دمشق(این این آئی)امریکی فوج نے بتایاہے کہ شام میں داعش مخالف مشن پر روسی لڑاکا طیاروں نے امریکی طیاروں کا راستہ روکا اور انہیں ہراساں کیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مشرق وسطی میں فضائی کارروائیوں کے ذمہ دار امریکی جنرل لیفٹیننٹ جنرل الیکس گرینکیوچ نے کہاکہ روسی فوجی طیارے شام میں امریکی طیاروں کے ساتھ باہمی ابلاغ کے دوران غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ رویے میں مصروف تھے۔لیفٹیننٹ جنرل گرینکیوچ کے مطابق تین امریکی MQ-9 ڈرون داعش کے ٹھکانوں کے خلاف مشن پر تھے، اس دوران تین روسی لڑاکا طیاروں نے امریکی ڈرونز کے مشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کر دیں۔ روسی جیٹ طیاروں نے امریکی ڈرونز کے سامنے متعدد پیراشوٹ شعلے چھوڑے، جس کی بنا پر امریکی طیارے کو دفاعی اور جوابی کارروائی کرنا پڑی۔ اس کے بعد ایک روسی پائلٹ نے اپنے طیارے کو MQ-9 کے سامنے لا کر آفٹر برنر کو انگیج کر دیا، جس سے امریکی ڈرون کے لیے محفوظ طریقے سے آپریٹ کرنا مشکل ہو گیا۔یہ واقعات شام میں آپریٹ کرنے والی روسی فضائیہ کے غیر پیشہ ورانہ اور غیر محفوظ اقدامات کی ایک اور مثال پیش کرتے ہیں، جو امریکی اور روسی افواج دونوں کی سلامتی اور تحفظ کے لئے خطرے کا باعث ہے، لیفٹیننٹ جنرل گرینکیوچ نے کہا۔ انہوں نے شام میں روسی افواج پر زور دیا کہ وہ اپنے لا پرواہ رویے سے باز آئیں اور ان معیارات پر پورا اتریں جن کی ایک پیشہ ورانہ فضائیہ سے توقع کی جاتی ہے تاکہ ہم داعش کی دیرپا شکست پر اپنی توجہ دوبارہ مرکوز کر سکیں۔امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے سربراہ، جنرل ایرک کیوریلا نے مسلسل غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ رویے پر روس کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، فضائی حدود کے تصادم کے خاتمے سے متعلق جن اقدامات پر اتفاق رائے ہوا ہے، ان کی باقاعدگی سے ہونے والی خلاف ورزی کی وجہ سے شدت میں اضافے کا اور افواج کے مابین حساب کتاب کی غلطی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔