جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس،اسلام آباد کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی و دیگر کے وارنٹ جاری کردئیے

0
142

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر ہنگامہ آرائی سے متعلق تین مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔تفصیلات کے مطابق مارچ کے اوائل میں اسلام آباد کے تھانہ رمنا کی پولیس نے سابق وزیراعظم کے خلاف دو مقدمات درج کیے تھے جس میں ان پر جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر مشتعل ہجوم کی قیادت کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔اس کے علاوہ 18 مارچ کو توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں پیشی کے موقع پر گولڑہ پولیس اسٹیشن نے بھی فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر بدامنی پھیلانے کے الزام میں عمران خان و دیگر کے خلاف ایک علیحدہ مقدمہ درج کیا تھا۔انسداد دہشت گردی عدالت میں آج مذکورہ مقدمات کی سماعت کے دوران عمران خان کی قانونی ٹیم نے اپنے مؤکل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ انہیں عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔عمران خان کے وکیل ایڈووکیٹ سردار مسروف نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونا ہے جس کی وجہ سے وہ اسلام آباد نہیں آسکیں گے جس پر عدالت نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس پر مبینہ حملہ کرنے کے کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ پارٹی رہنماؤں فرخ حبیب، سینیٹر شبلی فراز اور عمران خان کے بھتیجے حسان نیازی کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔بعدازاں عدالت نے پی ٹی آئی سربراہ اور دیگر ملزمان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم ہوئے سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ یکم مارچ کو جب عمران خان پیشی کے لیے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے تو پارٹی کے حامیوں کے ایک ہجوم نے اسلام آباد میں دونوں مقامات پر گھس کر توڑ پھوڑ کی اور املاک کو نقصان پہنچایا جس پر پولیس نے پی ٹی آئی قیادت اور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔مقدمے کے سلسلے میں خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ نجی گارڈز سمیت 29 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔بعدازاں 18 مارچ کو توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے وقت پولیس اور سابق وزیر اعظم کے حامیوں کے درمیان گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپوں میں کم از کم 25 افراد زخمی اور 30 گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔دریں اثنا اسلام آباد کی ایک ضلعی اور سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی کے سربراہ کو ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ دے دیا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس ٹرائل کورٹ کو بھیجا گیا تھا جس میں پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف سرکاری تحائف کی تفصیلات چھپانے پر فوجداری کارروائی کی درخواست کی گئی تھی۔گزشتہ روز کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (اے ڈی ایس جے) ہمایوں دلاور نے بھی عمران کو ذاتی حاضری سے استثنیٰ دیا تھا لیکن متنبہ کیا تھا کہ عدالت انہیں آئندہ استثنیٰ نہیں دے گی