طالبان کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر کابل میں بیوٹی سیلونز کی تالا بندی

0
139

کابل(این این آئی)طالبان حکام کے حکم کے بعد افغانستان بھر میں ہزاروں بیوٹی پارلرز مستقلا بندکردیئے گئے ۔ اس بندش سے خواتین کو دستیاب معدودے چند ذرائع آمدن میں سے ایک ذریعہ ختم ہونے کے ساتھ ہی میل جول کی ایک دلپسند جگہ بھی بند ہو جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اگست 2021 میں ملک پر قبضہ کرنے کے بعد سے طالبان حکومت نے لڑکیوں اور خواتین کو ہائی سکول اور یونیورسٹی جانے سے روک دیا ہے، پارکوں، تفریحی مقامات، اور جم میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے، اور ان کے عوامی مقامات پر پردہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔لیکن گذشتہ ماہ جاری کیے گئے ایک آرڈر کی بنا پر ملک بھر میں ہزاروں بیوٹی سیلون کو جبری بندش کا سامنا ہے جو خواتین چلاتی ہیں – اکثر یہ گھر کا واحد ذریع آمدن ہوتا ہے – اور یہ آرڈر گھر سے باہر ان کے سماجی میل جول کے چند مواقع کو غیرقانونی قرار دیتا ہے۔کابل سیلون کی ایک گاہک بہارہ نے کہاکہ ہم یہاں مل کر اپنے مستقبل کے بارے میں بات کرکے وقت گذارنے آیا کرتی تھیں۔ اب یہ حق بھی ہم سے واپس لیا جا رہا ہے۔ خواتین کو تفریحی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں تو ہم کیا کریں؟ ہم اپنا دل بہلانے کے لیے کہاں جائیں؟ ہم ایک دوسرے سے ملنے کے لیے کہاں جائیں؟وزارت نے کہا کہ یہ حکم اس لیے دیا گیا کہ بنا سنگھار پر ہونے والی فضول خرچی غریب خاندانوں کے لیے مالی مشکلات کا سبب بنتی ہے اور سیلونز میں ہونے والی بعض زیبائش غیر اسلامی ہے۔