باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں دھماکا، مقامی امیر سمیت 46 افراد جاں بحق

0
240

باجوڑ/پشاور/ اسلام آبا د(این این آئی)باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے ورکرز کنونشن میں دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکرٹری حمیداللہ حقانی سمیت 46 افراد جاں بحق اور 150سے زائد زخمی ہوگئے جن میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ، شدید زخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کر دیا گیا ۔اتوار کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکہ کے نتیجے میں 46 افراد جاں بحق ہوگئے ، جاں بحق ہونے والوں میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکرٹری حمیداللہ حقانی بھی شامل ہیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے بتایاکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں 40 سے زائد افراد کی لاشیں لائی گئیں بعدازاں مزید زخمی جان کی بازی ہار گئے اور اس طرح جاں بحق ہونے والوں کی تعداد46ہو گئی۔انہوں نے بتایاکہ دھماکے میں 150سے زائد زخمی ہوِئے ہیں ،شدید زخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر سے پشاور منتقل کر دیا گیا ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسرباجوڑ نے کہا کہ زخمیوں کو تیمرگرہ اور پشاور بھی منتقل کیا گیا ہے اور کئی کی حالت تشویشناک ہے۔جمعیت علمائے اسلام خیبرپختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے بتایاکہ ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب مولانا لائق کی تقریرکے دوران دھماکا ہوا۔انہوں نے بتایاکہ ایم این اے مولانا جمال الدین اورسینیٹر عبدالرشید بھی کنونشن میں موجود تھے جبکہ تحصیل خار کے امیرمولانا ضیاء اللہ دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔عینی شاہدین کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا اس وقت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کی بڑی تعداد کنونشن میں موجود تھی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات کا خدشہ ہے۔دھماکے کی آواز علاقے میں دور دور تک سنی گئی ۔دھماکے میں نجی ٹی وی(جیو نیوز )کے کیمرہ مین سمیع اللہ بھی شدید زخمی ہوئے ہیں ۔پولیس کے مطابق باجوڑ 35 سے زائد زخمی تیمرگرہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔واقعہ کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔ریجنل پولیس آفیسر مالاکنڈ ناصر ستی نے بتایاکہ باجوڑ دھماکہ خودکش لگتا ہے، تحقیقات کی جا رہی ہیں،دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکر کنونشن کے دوران دھماکے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے افسوس ناک واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے شہدا کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے کارکنوں کو تلقین کی ہے کہ وہ ہسپتال پہنچ کر خون کے عطیات فراہم کریں۔اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کنونشن میں مجھے بھی جانا تھا تاہم میں ذاتی مصروفیت کی وجہ سے وہاں نہیں جا سکا۔حافظ حمداللہ نے کہا کہ میں حملہ کرنے والوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر وہ اسے جہاد کہتے ہیں تو یہ جہاد نہیں ہے، یہ فساد اور کھلم کھلا دہشت گردی ہے، یہ انسانیت پر حملہ ہے، پورے باجوڑ اور ریاست پر حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ریاست اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس دھماکے کی تحقیقات ہونی چاہیے، یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ بار بار ہوتا رہا ہے، اس سے پہلے بھی باجوڑ میں ہمارے مختلف سطح کے عہدیداران کو شہید کیا گیا جس پر ہم نے پارلیمنٹ میں بھی آواز اْٹھائی تاہم آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔دریں اثناء صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے باجوڑ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے باجوڑ دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔صدر مملکت نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار افسوس ، دعائے مغفرت کی ۔صدر مملکت نے زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا، بروقت طبی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا ۔وزیراعظم شہبازشریف نے خار میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر شدید رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعظم نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ، قائدین اور کارکنوں سے اظہار تعزیت کیا ۔وزیراعظم نیجے یو آئی خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان سمیت دیگر عہدیداروں اور کارکنوں کی شہادت پر متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ دہشت گردوں نے اسلام، قرآن اور پاکستان کی بات کرنے والوں کو نشانہ بنایا ،دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں، پاکستان کے دشمنوں کو صفحہ ہستی سے مٹادیں گے وزیراعظم نے وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ اور خیبرپختونخوا کی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ۔ انہوںنے کہاکہ ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی ۔وزیراعظم نے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین سمیع اللہ سمیت دھماکے میں زخمی ہونے والوں سے بھی ہمدردی کا اظہار کیا ۔وزیراعظم نے شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لئے صبرجمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا ء کی ۔وزیرِ اعظم نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داران کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔باجوڑ میں جے یوآئی کے جلسے میں بم دھماکے پر وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی نگران حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو ائیر ایمبولینس کے زریعے پشاور منتقل کیا جائے۔ مولانا اسعد محمود نے کہاکہ جے یوآئی کے کارکنان ہسپتال پہنچ کر زخمیوں کو خون کے عطیات فراہم کریں ، جلسے پر حملے کی فوری تحقیقات کرکے زمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات کا مقصد جمعیت علماء اسلام کو پرامن اور آئینی جدوجہد کی راہ سے ہٹانا ہے،یہ حملہ جمعیت پر نہیں پاکستان پر حملہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ کارکنان پر امن رہیں۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے جمعیت علماء اسلام کے جلسے میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک کے حالات خراب کئے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جمعیت علماء اسلام ایک پرامن جماعت ہے۔مولانا عبدالغفورحیدری نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ پرامن سیاسی سیاسی جہدوجہد کا راستہ اپنایا ہے،دھماکے میں شہید کارکنان کے خبر سے صدمہ پہنچا ہے۔مولانا عبدالغفورحیدری نے کہاکہ جماعتی کارکن ہمارے قیمتی نظریاتی اثاثہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔ انہوں نے کہاکہ انصار الاسلام کے رضاکار خون دینے کیلئے فوری ہاسپٹل پہنچیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے باجوڑ میں جے یو آئی ف کے کنونشن میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہداء کے خاندانوں اور جے یو آئی ف سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ وفاقی اور خیبر پختونخوا کی حکومت دہشت گردوں کے سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لائے۔ انہوںنے کہاکہ دہشتگردی کے منصوبہ سازوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعا ء کی ۔سابق صدر آصف علی زرداری نے باجوڑ میں جے یو آئی ف کے کنونشن میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے ۔آصف علی زرداری نے جے یو آئی (ف ) نے کارکنوں کی شہادت پر مولانا فضل الرحمن سے اظہار تعزیت کیا اور کہاکہ دہشت گرد سب کے دشمن کے ہیں ، سوات کی طرح پورے ملک کو دہشتگردی کی نرسریوں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے ۔ آصف علی زرداری نے بم دھماکے میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا ء کی ۔سیکرٹری جنرل۔پیپلز پارٹی سید نیئر حسین بخاری نے کہاکہ باجوڑ خار میں دھماکہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جے یو آئی ورکرز کنونشن کے قریب دھماکہ کی تحقیقات کی جائیں ۔ انہوںنے کہاکہ دہشتگردوں کے مددگاروں سہولت کاروں کو ہو صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ نیئر حسین بخاری نے کہاکہ پیپلز پارٹی عہدیداران کارکنان زخمیوں کیلئے خوں کے عطیات دیں ۔سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر بخاری نے ہدایت کی اور کہاکہ پیپلز پارٹی کارکنان امدادی سرگرمیوں میں بھرپور مدد فراہمی یقینی بنائیں ۔ انہوںنے کہاکہ شہداء کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔انہوںنے کہاکہ زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں ۔ اپنے بیان میں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمعیت علماء اسلام کے ورکرز کنونشن میں بم دھماکے کی مذمت کی اور دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے غمزدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور کہاکہ معصوم شہریوں کو دھشت گردی کا نشانہ بنانا انتہائی شرمناک فعل ہے۔ انہوںنے مشترکہ بیان میں کہاکہ دہشت گرد اور ان بزدلانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر انسانیت اور ملک کے دشمن ہیں،پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متحد ہے۔انہوںنے کہاکہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے بے گناہ شہریوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اللہ تعالیٰ سے دھماکے میں شہید ہونے والے کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندانوں کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لئے حوصلہ اور ہمت عطا فرمانے کی دعا ء کی ۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا ء کی ۔ دریں اثناء پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے کہاکہ پاکستان علماء کونسل باجوڑ میں جمعیت علماء اسلام کے کنونشن میں دھماکے کی شدید مذمت کرتی ہے ،شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں، زخمیوں کیلئے دعائے صحت کرتے ہیں ، کسی بھی صورت اس طرح کے حملے قابل قبول نہیں ہیں، جمعیت علماء اسلام کی قیادت اور کارکنان کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا مقصد ملک میں افراتفری کی صورتحال پیدا کرنا ہے