نیویارک(این این آئی)امریکہ میں مقیم کشمیریوں اوران کے ہمدرد وں نے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبوں کو مسترد کرنے اور کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نیویارک میںتاریخی ٹائمز اسکوائرپر احتجاجی ریلی نکالی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریلی کا اہتمام امریکہ میں مقیم کشمیریوں کی تمام تنظیموں نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر”کشمیر کو ڈی کالونائز کرو”،”اقوام متحدہ جاگ جائو”،” یاسین ملک کو رہاکرو”،”کشمیری بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں”،”کشمیری انسانی حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں” اور”کشمیر،کشمیریوں کا ہے” جیسے نعرے درج تھے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نارتھ امریکہ کے چیئرمیں سردار حلیم خان نے دنیا کے امن پسند لوگوں اور اقوام سے پرزور اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو درپیش مشکلات کی طرف توجہ دیں۔ حلیم خان نے کہا کہ محمد یاسین ملک کشمیری سیاسی مزاحمتی تحریک کے غیر متنازعہ رہنما ہیں۔ ہم یاسین ملک سمیت تمام سیاسی رہنمائوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ 5اگست 2019 کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک ہے۔ یہ وہ منحوس دن ہے جب فسطائی نریندر مودی نے دفعہ370اور 35Aکو منسوخ کر دیا جس سے نئے ڈومیسائل قانون کے نفاذ کی راہ ہموار ہوئی جو علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کوسب سے بڑی جمہوریت کہنا محض ایک فریب ہے۔ ڈاکٹر فائی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر میں مداخلت کی جائے کیونکہ جینو سائیڈ واچ کے چیئرمین ڈاکٹر Gregory Stantonنے کہاہے کہ کشمیر نسل کشی کے دہانے پر ہے۔ تقریب سے جارج واشنگٹن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے پروفیسر ڈاکٹر امتیاز خان،آزاد کشمیر قانون ساز کونسل کے سابق رکن سردار سوار خان ، کونسل آف سوشل جسٹس کے طارق رحمان،سردار ظریف خان، خالد اعوان،راجہ رزاق ، راجہ مختار،مقبول گجر، سردار تاج خان، سردار متیاز گریلوی،صغیر خان ، سردار ساجد سرور،سردار آفتاب روشن خان، فاروق مرزا ، محمد منظور،زاہد شہباز ، آمنہ حبیب اوردیگر نے خطاب کیا۔