ایران میں احتجاج کے دوران 100 سے زائد صحافی گرفتار

0
312

تہران (این این آئی )ایران میں جرنلسٹس سنڈیکیٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2022 میں نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت پر احتجاج کے آغاز کے بعد سے ایرانی حکام نے 100 سے زائد صحافیوں کو گرفتار کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تہران میں جرنلسٹس سنڈیکیٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین اکبر منتجی نے لکھا ہے کہ گذشتہ سال کے دوران سو سے زائد صحافیوں کو گرفتار کیا گیا جسے انہوں نے ایران میں صحافت کے حوالے سے سیاہ دور قرار دیا۔اصلاح پسند سازندکی اخبار کی طرف سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں منتجی نے کہا کہ گذشتہ سال کے دوران 100 سے زائد صحافیوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں سے معلومات کی ترسیل پر کوئی اثر نہیں پڑا کیونکہ پانی کی طرح اپنا راستہ تلاش کر لیتا ہے۔ منتجبی نے لکھا کہ صحافت کا سیاہ دور ختم نہیں ہوا اور ایجنسیوں کا اتحاد سب سے زیادہ دبا ڈالتا ہے۔ صحافیوں کو گرفتار کرنے، ملازمت سے نکالنے اور ملک بدر کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحافی دشمن نہیں ہیں۔ جو لوگ آزادی کے مطالبے کی آواز اٹھاتے ہیں وہ دشمن نہیں ہیں اور وہ دشمن ممالک کے ساتھ تعاون نہیں کرتے۔ وہ لوگوں کے دکھ درد کا حصہ ہیں۔