چین کی صنعتی صلاحیتوں سے پاکستانی گوشت کی صنعت میں37.22 فی صد اضافہ

0
252

اسلام آ باد (این این آئی) ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس)کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں پاکستان نے 3 کروڑ 48 لاکھ 66 ہزار ڈالر مالیت کا گواشت اور گوشت کا بنا کھانا برآمد کیا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران برآمدات کا حجم 2 کروڑ 54 لاکھ 9 ہزار ڈالر تھا جو 37.22 فیصد اضافے اور 8 ہزار 910 میٹرک ٹن ہے۔گوادر پرو کے مطابق مالی سال 2022ـ23 میں پاکستان نے 426,708,000 ڈالر مالیت کا گوشت اور اور گوشت کا بنا کھانا برآمد کیا جو مالی سال 2021 ـ22 کے 341006000 ڈالر کے مقابلے میں 25.13 فیصد اضافہ ہے۔ برآمد کے اہم مقامات متحدہ عرب امارات، کویت، سعودی عرب، قطر اور بحرین تھے۔گوادر پرو کے مطابق آل پاکستان میٹ ایکسپورٹرز اینڈ پروسیسرز ایسوسی ایشن آف پاکستان(اے پی ایم ای پی اے) کے رکن بلال ٹاٹا نے برآمدات میں اضافے کی وجہ کرنسی کی قدر میں کمی اور موجودہ جی سی سی ممالک اور اردن، ازبکستان جیسی نئی مارکیٹوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی طلب کو قرار دیا۔مویشیوں کی بڑی آبادی کی وجہ سے برآمد کی وسیع صلاحیت نے اسے پروسیسڈ گوشت مارکیٹ سیگمنٹ سمیت اپنی گوشت کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے اچھی پوزیشن میں چھوڑ دیا ہے۔ ایک زیادہ موثر سپلائی چین جو گوشت پروسیسرز کے لئے جانوروں کی سورسنگ کے آپریٹنگ اخراجات کو کم کرتی ہے وہ برآمدی آمدنی اور زرعی آمدنی میں نمایاں اضافے کے لئے زبردست صلاحیت رکھتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق گوشت کی تمام برآمدات میں بیف کی برآمد نمایاں اہمیت رکھتی ہے۔ اقوام متحدہ کے کمٹریڈ، 2020 کے مطابق 2020 میں تقریبا 300 ملین ڈالر کی برآمدی آمدنی کے ساتھ، جس میں سے 245 ملین ڈالر مالیت کے بیف کی برآمدات، گوشت اور خاص طور پر گائے کا گوشت آہستہ آہستہ ایک اہم زرعی برآمدی مصنوعات کے طور پر ابھرکر سامنے آیا ہے۔ ٹاٹا بیسٹ فوڈز لمیٹڈ ان تین پروسیسنگ پلانٹس میں سے ایک ہے جو وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، پاکستان کی جانب سے چین کو برآمد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق کمپنی کے مالک بلال ٹاٹا نے کہا کہ چین میں بہت زیادہ کھپت ہے اور یہ پاکستانی گوشت کی برآمد کا ایک نیا مقام بن رہا ہے۔ پاکستان میں سرکاری نگرانی میں جانوروں کی بیماریوں کے انتظام، پروسیسنگ شرائط، اسٹوریج، سرٹیفکیشن، پیکیجنگ، نقل و حمل اور لیبلنگ سے متعلق وسیع ضروریات کی تعمیل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ چین اور پاکستان دونوں میں ویٹرنری ہیلتھ اور پبلک ہیلتھ ریگولیشنز پر عمل کیا جا سکے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس صنعت کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت پاکستان گوشت کی مصنوعات کی برآمد کے طریقہ کار کو ہموار کرنے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور گوشت کے کاروباری اداروں کو ضروری معاونت فراہم کرکے اس کی برآمد کو فعال طور پر سپورٹ اور فروغ دے رہی ہے۔ خاص طور پر چینی مارکیٹوں کے لئے پروسیسڈ گوشت کی مصنوعات کے لئے مشترکہ گاڑیوں کے ذریعہ ٹکنالوجی کی منتقلی کے امکانات موجود ہیں۔
٭٭٭٭٭