نیب ترامیم بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے منافی ،نظریہ ضرورت کی ایک اورسیاہ نظیر ہے’خواجہ سعد رفیق

0
341

لاہور( این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نیب ترامیم بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے منافی اور نظریہ ضرورت کی ایک اورسیاہ نظیر ہے ، اس فیصلے سے ریاست کے انتظامی عمل اور ڈھانچے کوسخت نقصان پہنچے گا، نیا نظام عدل ریاست کی بقا کے لئے لازم ہے ، وقت آگیا ہے کہ ججز کی تقرری اوراحتساب ججز کی بجائے پارلیمانی عمل کے ذریعے ہو ۔ انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس ( سابقہ ٹوئٹر ) پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ نیب کا موجودہ قانون ڈریکونین جنگل لاء ہے ،ڈکٹیٹر مشرف نے اسے اپنے مخالفین کے بازو مروڑنے کے لئے بنایا ، نیب ترامیم بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے منافی اورنظریہ ضرورت کی ایک اورسیاہ نظیر ہے ، اس فیصلے سیریاست کے انتظامی عمل اور ڈھانچے کوسخت نقصان پہنچے گا ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے خلاف نیب مقدمات سابق چیف جسٹس ،مخصوص ججز،سابق آرمی چیف ،سابق ڈی جی آئی،چند جرنیلوں اور چیئرمین پی ٹی آئی کی ملی بھگت سے بنائے گئے ،4برس کے نام نہاداحتسابی عمل میں شدید دبائو اورجانبداری کے باوجود کسی کے خلاف کچھ بھی ثابت نہ کیاجاسکا، نشانہ مسلم لیگ (ن) تھی لیکن شکارملک کامعاشی و انتظامی نظام ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ اس بارمقدمے کا مدعی خودہی بڑا ملزم ہو گا ، ہم باریاں دے چکے اب باری لاڈلے کی ہے ، جنہوں نے فیصلہ کروایا رہی بھگتیں گے۔ سعد رفیق نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ججز کی تقرری اوراحتساب ججز کی بجائے پارلیمانی عمل کے ذریعے ہو ، آئندہ پارلیمنٹ اس پراتفاق رائے سے قانون سازی کرے، نیا نظام عدل ریاست کی بقاکے لئے لازم ہے ۔