ایران سے 6 ارب ڈالرکے عوض رہا امریکی قیدیوں کی قطرآمد،بائیڈن انتظامیہ کا ڈیل کا دفاع

0
258

واشنگٹن (این این آئی)امریکا اور ایران کے درمیان قطر کی ثالثی میں طے پانے والے قیدیوں کے تبادلے کے نادرمعاہدے پر عمل درآمد ہوگیا ہے۔اس کے تحت امریکا میں قید پانچ ایرانیوں کو رہا کیا گیا ہے اور ان کے تبادلے میں ایران سے پانچ امریکی قیدی رہا ہوکر دوحہ پہنچ گئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیر عہدہ دار نے کہا کہ اس معاہدے سے ایران کے ساتھ امریکا کے تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ایران ایک دشمن اور دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا ملک ہے۔بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیر عہدہ دار نے قیدیوں کے تبادلے سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ غلط طریقے سے حراست میں لیے گئے امریکیوں میں سیامک نمازی، عماد شرقی، مراد طاہباز اور دو دیگر امریکی شامل ہیں جو اپنی نجی زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔عہدہ دار کے مطابق ان سبھی پر غیر متشدد جرائم کا الزام عاید کیا گیا سزا سنائی گئی تھی۔ان پانچوں میں سے دو جیل میں تھے اور ان کی سزا ختم ہونے والی تھی۔ دیگر تین مقدمے کی سماعت کا انتظار کر رہے تھے اورانھیں ابھی تک کسی ایرانی عدالت نے مجرم قرار نہیں دیا تھا۔امریکی حکام نے اس معاہدے پر ہونے والی تنقید کو فوری طور پر مسترد کر دیا۔انھوں نے بالخصوص ری پبلکن اورسابق ٹرمپ انتظامیہ کے عہدے داروں کے تنقیدی بیانات کو مسترد کردیا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ چھے ارب ڈالر کے اجرا سے ایران اور دیگر امریکی مخالفین کو تاوان کے لیے یرغمال بنانے کا سلسلہ جاری رکھنے کی ترغیب ملے گی۔لیکن امریکی عہدہ دار کا کہنا تھا کہ ایران کو جنوبی کوریا سے تیل کی خریداری پر منجمد کی گئی رقم جاری کی جارہی ہے۔ اس نے کئی سال قبل ایران سے یہ تیل خریدکیا تھا اورکچھ ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں خرید کیا تھا لیکن اس کی واجب الادا قیمت کی رقم تھی۔