پاکستان نے افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو خطے اور بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیدیا

0
147

نیویارک (این این آئی)پاکستان نے افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو خطے اور بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ قرار ددیتے ہوئے کہاہے کہ افغانستان میں داعش کے خاتمے کے بعد چھوٹے دہشت گرد گروپ ٹی ٹی پی میں شامل ہو سکتے ہیں جو خطے اور بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان کی صورتحال پر 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں داعش کے خاتمے کے بعد چھوٹے دہشت گرد گروپ ٹی ٹی پی میں شامل ہو سکتے ہیں جو خطے اور بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کا خاتمہ نہیں کیا جاتا وہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور ممکنہ طور پر بین الاقوامی برادری کیلئے ہمیشہ خطرہ بنے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی پاکستانی فوجی چوکیوں اور پاکستان کے اندر شہری اہداف پر سرحد پار دہشت گرد حملوں کی ذمہ دار ہے، نام لئے بغیر بھارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خطے میں حالات کو خراب کرنے والے ممالک کی طرف سے ٹی ٹی پی کی سرپرستی سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ داعش کے خاتمے کے بعد ٹی ٹی پی کو موثر انداز میں نہ روکنے کی صورت میں چھوٹے دہشت گرد گروپ ٹی ٹی پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروپوں کی موجودگی افغانستان کے اندر اور اس سے باہر کے ممالک کیلئے سیکورٹی خطرہ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے افغانستان کی طالبان حکومت کی داعش خراسان اور داعش کے دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں کچھ حد تک حاصل ہونے والی کامیابی کے بارے میں بات کی اور انہیں بے اثر کرنے کیلئے پاکستان کی حمایت اور تعاون کے عزم کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فوری اور بڑا خطرہ ٹی ٹی پی سے ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کے سینکڑوں بہادر فوجی اور شہری شہید ہو چکے ہیں۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی طرف سے غیر ملکی افواج کے چھوڑے جانے والے جدید فوجی سازوسامان کے حصول اور استعمال کی وجہ سے سرحدی حملے زیادہ خطرناک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر ٹی ٹی پی حملوں میں زیادہ تر افغان شہری شامل ہیں۔ منیر اکرم نے کہا کہ افغان حکومت نے افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی آصف درانی کو ان حملوں میں ملوث ٹی ٹی پی عناصر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پاکستان قابل اعتماد طریقے سے عمل درآمد پران اقدامات کا خیرمقدم کرے گا۔ اس کے علاوہ پاکستان سے ڈالرکی افغانستان سمگلنگ کے پاکستان کی معیشت اور پاکستانی کرنسی کی قدر پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے تاہم موجودہ حکومت کی طرف سے کرنسی کی سمگلنگ کے خلاف موثر کریک ڈا? ن کے نتیجہ میں صورتحال مستحکم ہوئی ہے۔انہوں نے زور دیا کہ افغان بینکنگ سسٹم کو بحال کیا جانا چاہیے، بیرون ملک رکھے گئے افغانستان کے قومی اثاثے واگزار کیے جائیں اور انہیں افغانستان کو واپس کیا جائیاور ترقیاتی منصوبوں کے لییافغانستان کی مالی امداد بحال کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان۔افغانستان۔وسطی ایشیا کے ساتھ ساتھ پاکستانـچین اور افغانستان کے درمیان علاقائی روابط کے منصوبوں کے جلد نفاذ کے منتظر ہیں۔