اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے جو کچھ کیا اس میں کسی نہ کسی اسٹیج پر اسٹیبلشمنٹ کی طرف سیکوئی نہ کوئی ہمدردی رہی۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی حکومت کا خاتمہ، چوہدری پرویز الہی کا راتوں رات پلٹ جانا، سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ آئِین کی نئی تشریح ہو گئی، جس کے نتیجے میں حمزہ کو جانا پڑا۔انہوںنے کہاکہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ ہرطرف کھیل رہی تھی، اکتوبر 2021 میں ان کے آپس میں اختلافات شروع ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی جنرل فیض حمید کو تعینات کرنا چاہتے تھے، یہ جھگڑا آہستہ آہستہ پھیلتا چلا گیا اور انجام عدم اعتماد کے ووٹ پر ہوا، لیکن یہ سلسلہ رکا نہیں، سب کا ٹارگٹ نومبر 2022 تھا، جس میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہونا تھی۔انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات کرائی، چیئرمین پی ٹی آئی نے جنرل باجوہ کو کہا کہ تاحیات ایکسٹینشن لے لیں، بس مجھے اقتدار میں واپس لے آئو۔ایک اور موقع پر خواجہ آصف نے کہا کہ عثمان ڈار کے گھروالوں کی باتوں میں تضاد ہے، پہلے یہ لوگ آپس میں طے کرلیں کہ انہوں نے عثمان ڈار کو گن پوائنٹ پر گرفتار کرایا ہے یا کوئی اور وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عثمان ڈارکی والدہ ان کے خلاف الیکشن لڑنا چاہتی ہیں تو سو بسم اللہ، الیکشن لڑیں گے۔
مقبول خبریں
عوام پر بھاری ٹیکسوں کے بوجھ کے باوجود ٹیکس ہدف حاصل نہ ہوا
اسلام آباد(این این آئی)عوام پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کے باوجود حکومت 129 کھرب روپے سے زائد ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام...
نئے مالی سال کا آغاز ،بجٹ 26ـ2025 پر بھی عملدرآمد شروع ہو گیا
اسلام آباد(این این آئی) ملک میں نئے مالی سال کا آغاز ہو گیا جس کے ساتھ ہی بجٹ 26ـ2025 پر بھی عملدرآمد شروع ہو...
محسن نقوی اورطلال چودھری کا 14 سال سے زیر التوا ماڈل جیل کا دورہ
اسلام آباد(این این آئی)وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے اسلام آباد میں 14 برس سے زیر التوا ماڈل...
مودی کی سیاست کے دن گنے جا چکے ہیں’خواجہ آصف
اسلام آباد(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنگ میں ہزیمت کے بعد مودی کی سیاست کے دن گنے جا چکے...
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
نیویارک (این این آئی)ایسے وقت میں جب دنیا بڑھتے ہوئے تنازعات، گہری ہوتی ہوئی جغرافیائی سیاسی دراڑوں اور کثیرالجہتی اداروں کی موثریت پر...