نگران وزیرِ اعظم سے امام کعبہ پروفیسر ڈاکٹر شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو

0
330

اسلام آباد (این این آئی) نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی اور دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، اقدار اور ثقافت کی مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں، سعودی عرب نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی ہے، سعودی عرب میں کام کرنے والی پاکستان کی افرادی قوت کی سعودی حکومت کی جانب سے دیکھ بھال مثالی ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے امام کعبہ پروفیسر ڈاکٹر شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید نے ملاقات کی جس میں نگران وزراء انیق احمد، مدد علی سندھی، وزیرِ اعظم کے نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی، متعلقہ اعلیٰ حکام اور سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں وزیرِاعظم نے غزہ میں جاری نہتے فلسطینیوں پر ظلم اور بچوں کے قتلِ عام کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی۔وزیرِ اعظم نے فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی اور دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، اقدار اور ثقافت کی مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں، سعودی عرب نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی ہے۔ وزیرِ اعظم نے پاکستان میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں ترقی کیلئے سعودی تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں کام کرنے والی پاکستان کی افرادی قوت کی سعودی حکومت کی جانب سے دیکھ بھال مثالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خادم الحرمین شریفین اور ولی عہد سعودی عرب نے حال ہی میں غزہ کی صورتحال پر اسلامی سربراہی کانفرنس کے انعقاد سے دنیا کو مسلم امت کی جانب سے فلسطینیوں کی بلا مشروط حمایت کا واضح پیغام دیا۔ وزیرِ اعظم نے غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کیلئے فوری طور پر راہداری کے قیام پر بھی زور دیا۔اسلامی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم سے خبر ایجنسی کا قیام خوش آئند ہے،اسلامو فوبیا کے سد باب کیلئے اسلامی تاریخ اور ثقافت پر ڈاکیومنٹریز سے نوجوان نسل کو ہمارے تابناک ماضی کے بارے تعلیم دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ اسلامی تعلیمات، تاریخ اور ثقافت پر ڈاکیومنٹریز کو مختلف زبانوں میں نشر کیا جائے تاکہ دنیا کے ہر کونے میں لوگوں تک اسلام کا صحیح سیاق و سباق پہنچانے میں مدد مل سکے۔امامِ کعبہ نے پاکستانی افرادی قوت کے سعودی عرب کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار کی تعریف کی۔ امام کعبہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مثالی قرار دیا۔انہوں نے نسل نو کی اسلامی اقدار کے مطابق تربیت پر زور دیا۔ امام کعبہ نے ان کے دورہ کے دوران پاکستان کی جانب سے شاندار مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔