ایغور مسلمان ”ہوم ٹورازم”کے بانی، کاشغر میں ایغور مسلمانوں نے گھریلو سیاحت کو فروغ دیا

0
290

کاشغر (این این آئی)حال ہی میں سنکیانگ کے پرانے شہر کاشغر میں ایغور مسلمانوں نے گھریلو سیاحت کو فروغ دیا ہے جس نے چینی اور غیر ملکی سیاحوں کو نئے دلکش تجربات فراہم کیے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق روزگار کے نئے راستوں نے مقامی مسلمانوں کیلئے دولت کے دروازے کھول دیے ہیں اور ان کے معیار زندگی کو بہت بہتر بنا دیا ہے۔ 2000 سال کی تاریخ اور خوشحال تہذیب سے بھرے پرانے شہر کاشغر میں تقریبا 300 گھریلو سیاحتی مقامات ابھرے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق قدیم شاہراہ ریشم کا لازمی حصہ کاشی مارکیٹ سے گزرتے ہوئے پاکستانی میڈیا اور تھنک ٹینکس کے وفد کا استقبال ایک خاندان نے اپنے گھر میں کیا جو اعلیٰ درجے کے سیاحتی مقام میں تبدیل ہو گیا تھا جو پیشہ ورانہ طور پر روایتی بیرونی، رنگا رنگ چہرے اور مسحور کن محراب سے سجا ہوا تھا۔ گوادر پرو کے مطابق مرکزی دروازے پر استقبال کرنے کے بعد اہل خانہ نے وفد کو مسکراہٹ کے ساتھ اندر آنے کی دعوت دی۔ انہوں نے وفد کو کرسیوں پر بیٹھنے کی رہنمائی کی اور مقامی لذ یذہ کھانے پینے کا خاص سامان اور دیسی کاشغر چائے پیش کی۔ پرتپاک استقبال کے ساتھ اہل خانہ اور عملے نے گانے، رقص اور موسیقی کی پرفارمنس سے وفد کے دلوں کو گرما دیا۔ گھر کے مالک ”شلامت گل”نے بتایا کہ انہوں نے یہاں ہوم ٹورازم کا آئیڈیا پیش کیا۔میں نے اپنے گھر کو تجارتی ادارے میں تبدیل کر دیا اور اسے سیاحوں کیلئے گھر جیسا مقام بنا دیا۔ گوادر پرو کے مطابق ہم سیاحوں کو ہوٹلوں کی طرح آرام دہ رہائش فراہم کرتے ہیں۔ ان رہائش گاہوں کی ظاہری شکل روایتی کاشغر اولڈ ٹاؤن کے رہائشیوں کے گھروں سے ملتی جلتی ہے،ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا روایتی طریقوں سے پیش کیا جاتا ہے، سچ کہوں تو سیاح ہر وقت ہمارے طرز زندگی کو محسوس کرتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پیک سیزن میں انہوں نے کہاکہ ہم ہر دن 10 ہزار آر ایم بی کما سکتے ہیں۔ میں نے اس پیشے میں خاندان کے بہت سے ممبروں کو شامل کیا ہے۔ اس کے علاوہ، سیاحوں کے لئے بہترین خدمت کو یقینی بنانے کے لئے کچھ ویغور لڑکوں کو ملازمت دی جاتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق بین الاقوامی سیاحتی مارکیٹ میں ، پرانے شہر کاشغر میں ”ہوم ٹورازم”اپنی حیرت انگیز خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہو گیا ہے۔ یہ کاروبار ایغور مسلمانوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔