فرنیچر صنعت کا فروغ، میاں کاشف اشفاق کی سربراہی میں وفد گوانگچو پہنچ گیا

0
291

گوانگچو(این این آئی)پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق کی سربراہی میں ایک وفد اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ فرنیچر کی صنعت میں تعاون حاصل کرنے کیلئے گوانگچو پہنچ گیا۔ گوادر پرو کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سی ای او نے کہا کہ فرنیچر کی صنعت میں جوائنٹ وینچرز کی تلاش فرنیچر کے شعبے میں ہر ملک کی طاقت سے فائدہ اٹھانے، جدت طرازی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایک فعال نقطہ نظر کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وفد کا بنیادی مقصد ممکنہ برآمدی منڈیوں کا جائزہ لینا، تعاون کو فروغ دینا اور فرنیچر کی صنعت میں مشترکہ منصوبوں کے مواقع تلاش کرنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں فرنیچر کی صنعت بہت سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار پر مشتمل ہے۔ اس کی وجہ سے مارکیٹ میں سخت مقابلہ ہے۔ فرنیچر کی صنعت سے پاکستان کی آمدنی 2022 کے اختتام تک 800 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ پاکستان میں لکڑی کے فرنیچر کے بڑے خریدار برطانیہ، امریکہ، سری لنکا اور خلیجی ممالک بشمول متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، عمان اور کویت ہیں۔ پاکستان کے ہاتھ سے تیار کردہ فرنیچر کی اعلی درجے کے گاہکوں کی طرف سے بہت زیادہ مانگ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں لکڑی سے فرنیچر بنانے والے معروف علاقے چنیوٹ، گجرات، پشاور، لاہور اور کراچی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق روایتی پاکستانی فرنیچر ڈیزائن ملک کے بھر پور ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔ پیچیدہ دستکاری، خوبصورت نقش و نگار، اور آرائشی تفصیلات کے ساتھ، یہ انداز خوبصورتی اور روایت کے احساس کا احاطہ کرتا ہے. روایتی پاکستانی فرنیچر اکثر معیاری لکڑی سے بنا ہوتا ہے، جیسے شیشم اور اخروٹ، اور اپنی پائیداری اور لازوال خوبصورتی کے لئے جانا جاتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق لہذا، دونوں ممالک کے مابین تعاون دونوں سروں پر فرنیچر ایسوسی ایشنز، پروڈیوسرز، سپلائرز اور گاہکوں کی مدد کرے گا. یہ دونوں خطوں میں فرنیچر کے شعبے کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید تعاون، ثقافتی تبادلے اور اقتصادی ترقی پیدا کرے گا۔