مولانا فضل الرحمن کی افغان وزیر اعظم سے ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو

0
178

کابل (این این آئی)افغانستان کے دورے پر گئے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے وزیرِ اعظم امارتِ اسلامیہ افغانستان ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف امور زیر غور آئے اس موقع پر مولانا فضل الرحمٰن نے افغان وزیرِ اعظم سے کہا کہ بیرونی قبضے کے خلاف امارتِ اسلامیہ کو عظیم فتح حاصل ہوئی ہے، افغانستان کے عوام کو مبارکباد دیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دورہ افغانستان کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات، معیشت، تجارت اور باہمی ترقی میں تعاون کی راہیں تلاش کرنا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ افغانستان میں اسلامی نظام مزید مستحکم ہو گا جس کی برکت سے اس کے مثبت اثرات پوری اسلامی دنیا تک پہنچیں گے۔ا نہوںنے کہاکہ جے یو آئی نے افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان کے حکمرانوں کے رویے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم اس قسم کے رویے کو غلط اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کی وجہ قرار دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم یہاں خیر سگالی کا پیغام لائے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سفر کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم امارتِ اسلامیہ افغانستان ملا محمد حسن اخوند نے کہا کہ امید ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک اور عوام کے درمیان بھائی چارے اور مثبت تعلقات کی مضبوطی کا باعث بنے گا۔انہوںنے کہاکہ افغانستان میں اسلامی نظام کی حکمرانی ہے، امارتِ اسلامیہ افغانستان پاکستان سمیت کسی بھی پڑوسی ملک کو نقصان پہنچانے یا مسائل پیدا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔افغان وزیرِ اعظم ملا محمد حسن اخوند نے کہا کہ مسائل کے حل اور غلط فہمیوں کے خاتمے کے لیے علمائے کرام کا کردار اہم ہے۔انہوںنے کہاکہ افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جن کے مختلف شعبوں میں بہت سی مشترکات ہیں اس لیے ایک کو دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ملا محمد حسن نے کہاکہ افغانستان میں اسلامی نظام کی حکمرانی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستانی حکام کا افغان مہاجرین کے ساتھ اپنا ظالمانہ رویہ بند کرنا چاہیے کیونکہ اس قسم کے رویے سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مخالفت اور مایوسی میں اضافہ ہوتا ہے۔