8 فروری کو انتخابات ہوں گے، آپ سب تیاری پکڑیں، بلاول بھٹوزر داری

0
166

اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 8 فروری کو انتخابات ہوں گے، آپ سب تیاری پکڑیں اور ووٹ ڈالیں،چیف جسٹس کی بات میں زیادہ وزن ہے یا چند سینیٹرز کی بات میں، اقوام متحدہ سے بھی قرارداد پاس کروالیں پھر بھی انتخابات 8 کو ہوں گے۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ انشاء اللّٰہ انتخابات کے بعد بھٹو کیس پر فیصلے کی اْمید ہے، چیف جسٹس نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ پتھر پر لکیر ہے، چیف جسٹس کی بات میں زیادہ وزن ہے یا چند سینیٹرز کی بات میں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے بھی قرارداد پاس کروالیں پھر بھی انتخابات 8 کو ہوں گے، پیپلز پارٹی نے کراچی اور حیدر آباد کا بلدیاتی انتخابات جیتے ہیں، دونوں شہروں میں میئرز کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اْمید ہے کراچی کے عوام پیپلز پارٹی کو موقع دیں گے، پیپلز پارٹی نے کراچی میں بہت ترقی کی ہے، پْرامید ہوں کہ کراچی کے عوام اس بار پیپلز پارٹی کو ضرور موقع دیں گے۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں کا مقابلہ کر رہا ہوں، پیپلز پارٹی ہی بیروگاری، مہنگائی اور غربت کا مقابلہ کر سکتی ہے، ہم سے تلوار چھینی گئی تو ہم نے تیر پر الیکشن لڑا اور اب تک لڑ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے عوام کی کرکٹ سے محبت ہے یہ تو ہم انکار نہیں کر سکتے، بانی پی ٹی آئی تو خود کہتے تھے کہ ادارے آزاد ہیں، اب وہ اپنی صفائی خود پیش کریں، بلّا تو الیکشن کمیشن کی فہرست میں بطور انتخابی نشان شامل ہی نہیں تھا، پی ٹی آئی کی خواہش پر بلّے کو انتخابی نشانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہر الیکشن میں بہتری کی گنجائش رہتی ہے، عوام جو بھی فیصلہ کریں گے ہم مانیں گے، بانی پی ٹی آئی بے گناہ ہیں تو انہیں جیل میں نہیں ہونا چاہیے، ذاتی دشمنی کے بجائے سیاسی اختلاف ہونا چاہیے، پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تو وہ فاشسٹ ریاست بنائے گی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کیس کی مثال کہیں نہیں دی جاسکتی، آج ہم ایک بار پھر شہید ذوالفقار علی بھٹو کیس کی سماعت میں پہنچے، اْمید ہے اس کیس میں پاکستان کے عوام کو انصاف ضرور ملے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ موقع ہے کہ ہم اپنے قانون، تاریخ بلکہ اپنے مستقبل کو درست کریں، آمریت میں انصاف کا قتل ہوتا ہے اور شہید کو انصاف ملنا چاہیے، ہمارا موقف یہی تھا کہ بھٹو کیس جلد از جلد سنا جائے، افتخار چوہدری کے وقت میں بھٹو کیس حتمی فیصلے پر نہ پہنچ سکا۔