مغربی کنارے میں3300یہودی خاندانوں کو گھر بنا کر دینے کا اسرائیلی منصوبہ

0
83

تل ابیب (این این آئی)اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید دوسرے ملکوں سے لا کر مزید یہودیوں کو بسانے کے لیے 3300 نئے گھر بنا کر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان اسرائیل کے دائیں بازو کے وزیر بذالیل سموٹریچ نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر کیا ۔اس فیصلے کی اہمیت صرف اس لیے غیر معمولی نہیں ہے کہ یہ ناجائز یہودی بستیوں ایک نیا ضافہ ہو گا، بلکہ اس کی اہمیت اس لیے بھی ہے کہ ایک جانب بین الاقوامی عدالت انصاف نے ان دنوں 75 سال بعد فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے قانونی یا غیر قانونی ہونے کا جائزہ لینا شروع کیا ہے اور دوسری جانب اسرائیل اس عدالت انصاف کے مقابلے میں بر سر عام یہ اعلان کر رہا ہے کہ اسرائیل کو پہنچائی جانے والی کوئی تکلیف اور نقصان ہمارے قبضے کو ختم نہیں کر سکتا بلکہ یہ قبضہ مزید پکا کیا جائے گا۔اسرائیل کی بین الاقوامی اداروں کے لیے اس دیدہ دلیری اور ان کے ساتھ عدم تعاون کی یہ انوکھی مثال ہے کہ اس کے باوجود اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی طرف سے کوئی پابندی لگائے جانے کا امکان ہے نہ ان ملکوں کی طرف سے جو آئے روز مختلف ملکوں پر پابندیاں لگاتے رہتے ہیں۔غزہ میں اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کرنے، ان میں سے کئی کی قبریں تک اکھاڑ دینے اور 23 لاکھ کے قریب فلسطینی کے گھروں کو غزہ میں مسلسل بمباری سے مسمار کر دینے کے دینے عمل کے دوران یہودی آباد کاری کے لیے مزید 3300 سے زائد مکانات بنانا اہم ہے۔