چینی سولر پی وی عالمی سطح پر پہنچ گیا

0
166

بیجنگ (این این آئی)چینی سولر پی وی عالمی سطح پر پہنچ گی، سال 2024کے آغاز کے مقابلے میں 2023 کے اختتام پر مقامی فوٹووولٹک ماڈیولز کی فاتح بولی کی قیمت میں 40 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی، جو ون یوآن / ڈبلیو سے بھی کم ہے، چائنا فوٹو وولٹک انڈسٹری ایسوسی ایشن نے ان اعداد و شمار کا اعلان سی پی آئی اے کی میزبانی میں فوٹو وولٹک انڈسٹری 2023 ڈیویلپمنٹ پس منظر اور 2024 صورتحال کے امکانات پر سیمینار میں کیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق2024 میں، عالمی سطح پر نئی نصب کردہ پی وی کی صلاحیت میں تقریبا 29 فیصد اضافے کی توقع ہے۔دریں اثناہمارے اندازوں کے مطابق 2024 میں ون گیگاواٹ سے زیادہ نئی نصب شدہ پی وی صلاحیت والی مارکیٹوں کی تعداد 37 ہونے کی توقع ہے،بلومبرگ این ای ایف کے شمسی تجزیہ کار تان یورو نے جرات مندانہ پیش گوئی کی۔ بلوم برگ این ای ایف کے اندازوں کے مطابق 2024 میں چین کی نئی نصب شدہ گنجائش 255 گیگاواٹ (اے سی سائیڈ) یا 314 گیگاواٹ (ڈی سی سائیڈ) تک پہنچ سکتی ہے۔ سیچوریشن کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق مشینری اور الیکٹرانک مصنوعات کی درآمد اور برآمد کے لئے چائنا چیمبر آف کامرس میں سولر پی وی برانچ کے سیکرٹری جنرل ڑانگ سین نے مزید تفصیلی تجزیہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے حجم بڑھتا ہے اور قیمتیں گرتی ہیں، صنعتی زنجیر میں رسد اور طلب میں اس طرح کا مرحلہ وار عدم توازن ہمارے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے۔ سی سی سی ایم ای کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں چین کی پی وی مصنوعات کی برآمدات 47.59 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو سال بہ سال 4.9 فیصد کی کمی ہے،ماڈیول کی برآمدات 38.83 بلین امریکی ڈالر رہیں جو سال بہ سال 5.8 فیصد کی کمی ہے۔ برآمدات کا حجم 211 گیگاواٹ رہا جو سال بہ سال 36.6 فیصد کا اضافہ ہے تاہم ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ گردشی اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنے کے باوجود اس نیلے سمندر میں اب بھی وائرلیس مواقع موجود ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سی پی آئی اے کے اعداد و شمار کے مطابق ، یورپ اب بھی چین کی اہم پی وی مصنوعات کی برآمدی مارکیٹ ہے ، جو کل برآمدات کا تقریبا 42 فیصدہے۔ ایشیا کا حصہ 36 فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد ہو گیا ہے۔ ماڈیول کی برآمدات میں سرفہرست دس ممالک کا حصہ 70 فیصد سے گھٹ کر 62 فیصد رہ گیا، ساتھ ہی 100 ملین ڈالر سے زائد کی برآمدی منڈیوں کی تعداد میں 7 فیصد اضافہ ہوا، اور 500 ڈالر سے زائد کی برآمدی مارکیٹوں کی تعداد میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔ اس وقت ہالینڈ، برازیل، اسپین اور بھارت اب بھی سرفہرست چار برآمدی مارکیٹوں کے طور پر اپنی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہیں، اس کے علاوہ بیلجیئم، سعودی عرب اور پاکستان کی مارکیٹیں ٹاپ ٹین میں شامل ہیں، ان سب سے ظاہر ہوتا ہے کہ برآمدی علاقے زیادہ متنوع ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق2022 میں روس،یوکرین تنازعہ کی وجہ سے پیدا ہونے والے توانائی کے بحران کے بعد سے، یورپی کمیشن نے 2030 میں قابل تجدید توانائی کے تناسب کو بڑھانے کے لئے فٹ فار 55 منصوبہ اپنایا ہے.