فل کورٹ کے فیصلوں کو سراہتے ہیں ،عملدرآمد کیلئے جلد پیشرفت کی جانی چاہیے ‘ پنجاب بار کونسل

0
119

لاہور( این این آئی)پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل نے کہا ہے کہ فل کورٹ میں سائلین اور وکلاء کی فلاح اورمسائل کے حل سے متعلق فیصلوں کو سراہتے ہیں اور درخواست ہے ان پر عملدرآمد کیلئے جلد سے جلد پیشرفت کی جانی چاہیے ، وکلاء تنظیمیں خوش دلی سے عدالتوں میں ہڑتال کی کال نہیں دیتیں کیونکہ اس سے وکلاء کا روزگار بھی بری طرح متاثر ہوتا ہے تاہم جب جائز مطالبات تسلیم نہیںکئے جاتے تو انتہائی اقدام پر مجبور ہوتے ہیں۔ اپنے بیان میں پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل نے کہا کہ ہمارے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں،وکلاء کے اتحاد کو ختم کرنے والے متنازعہ نوٹیفکیشن کو واپس لیا جائے۔ہم لاہور ہائیکورٹ کے معزز چیف جسٹس سے درخواست کر چکے ہیں کہ ایگزیکٹو کمیٹی کے ذریعے متنازعہ نوٹیفکیشن کو واپس لیا جائے ، تمام عدالتوںکو ایک کمپلیکس میں اکٹھا کیا جائے تاکہ وکلاء عزت کے ساتھ اپنا روزگار کما سکیں جبکہ اس سے سائلین کے لئے بھی آسانی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ وکلاء کے لئے پیغام ہے کہ وہ ہرگز پریشان اور مایوس نہ ہوں ، ہم نے متنازعہ نوٹیفکیشن کے خلاف جاری ہڑتال کو خیر سگالی کے طور پر 15مارچ تک موخر کر رکھا ہے ۔ہمیں قوی امید ہے کہ چیف جسٹس ایگزیکٹو کمیٹی کے ساتھ مل کر ہمارے مطالبات کو سنیں گے اورمعاملات کو خوش اسلوبی سے حل کریں گے اور متنازعہ نوٹیفکیشن کو واپس لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بار کونسل اور بار ایسوسی ایشنز کبھی بھی ہڑتالوں کی حامی نہیں رہیں کیونکہ اس سے وکلاء کا روزگار بھی متاثر ہوتا ہے تاہم جب اسٹیک ہولڈرز کو فیصلوں میں شامل نہیں کیاجاتا اور جائز مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے تو ہم انتہائی اقدام کا فیصلہ کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ متنازعہ نوٹیفکیشن جس کی وجہ سے بار اور بنچ کے درمیان خلیج پیدا ہوئی ہے نئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ دور اندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے اس معاملے حل کریں گے۔