حزب اللہ اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کیلئے تیار ہے،امریکہ

0
189

بیروت(این این آئی)امریکہ نے اسرائیل کو مخبری کی ہے کہ لبنانی حزب اللہ لبنان میں اسرائیل کے حالیہ حملوں کا جواب دینے کے لیے اس امر پر پر غور کر رہا ہے کہ اس جواب کی رینج کیا ہونی چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق یہ انٹیلی جنس رپورٹ امریکہ کے ایک تازہ جائزے پر مبنی ہے، امریکی سفارت کار بھی مسلسل لبنان کے دورے پر رہے ہیں تاکہ جنگ کو غزہ سے باہر نکل کر اسرائیل اور لبنان کے درمیان تک پھیلنے سے روکے رکھے۔امریکی انٹیلی جنس جائزے کے مطابق حزب اللہ امکانی طور پر اسرائیل کو مختلف طرح کے جواب دے سکتا ہے، یہ جواب پورا سال بھی جاری رہ سکتا ہے۔حزب اللہ اور اسرائیل سات اکتوبر کے فوری بعد سے لبنانی سرحد پر باہمی جھڑپوں میں مصروف ہیں ۔ جبکہ اسرائیل نے لبنان کے اندر تک کئی بڑے حملے بھی کیے ہیں۔ ان حملوں میں لبنان کے 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی نقصان ابھی دس سے بارہ افراد کی جانوں تک ہے۔ تاہم حزب اللہ کا کہنا تھاکہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کرتا ہے تو حزب اللہ بھی اسے نشانہ نہیں بنائے گی۔امریکی انٹیلی جنس کیحکام کے مطابق بلیو لائن کے ساتھ ساتھ اسرائیل پر حزب اللہ کے حملے جاری رہ سکتے ہیں۔، جیسا کہ غزہ کے پورے تنازعے میں راکٹ داغے جاتے رہے ہیں۔امریکی انٹیلی جنس نے 2024 کے سالانہ خطرے کے بارے میں اپنی تشخیص میں کہا ہے کہ حزب اللہ ایک وسیع جنگ سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے اسرائیل پر دبا بڑھا رہی ہے جو گروپ اور لبنان کو تباہ کر دے گی۔ اس لیے ہو سکتا ہے کہ حزب اللہ کی قیادت ممکنہ طور پر آنے والے سال کے دوران لبنان میں اسرائیل کی کارروائیوں کے لحاظ سے انتقامی آپشنز پر غور کرے ۔واضح رہے امریکہ کے اعلی فوجی ذمہ دار نے نے گزشتہ ہفتے لبنان کی فوج کے کمانڈر سے مشرق وسطی کی موجودہ سکیورٹی صورتحال اور کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کے بارے میں بات کی تھی۔