آزاد کشمیر پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوؤں میں تشویشناک اضافہ ، پاکستان نے دعوے مسترد کر دیئے

0
53

اسلام آباد (این این آئی) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوؤں میں تشویشناک اضافہ ہوا جسے پاکستان مسترد کر دیا ہے ،اشتعال انگیز بیان بازی علاقائی امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے، بھارت اپنے آپ کو برتر سمجھنے کے بجائے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرکے دانشمندی کا مظاہرہ کرے،وزیر اعظم شہباز شریف ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے 28 اپریل کو سعودی عرب روانہ ہوں گے،ایران کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں، ہم غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں فلسطینیوں کی نسل کشی کی اعلیٰ سطح پرتحقیقات ہونی چاہئیں۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم، وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کے ہمراہ 28 سے 29 اپریل 2024 تک سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے عالمی تعاون، ترقی اور توانائی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے۔وزیراعظم شہباز شریف کو عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کرنے کے لیے سعودی عرب کے ولی عہد اور ورلڈ اکنامک فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر کلاؤس شواب کی طرف سے دعوت نامے موصول ہوئے۔اجلاس میں پاکستان اعلیٰ سطح فورم میں پاکستان عالمی صحت کے نظام، جامع اقتصادی ترقی کو فروغ، علاقائی شراکت داروں کے درمیان تعاون کو فروغ اور پائیدار اقتصادی ترقی کے ساتھ توازن قائم کرنے کے چیلنجز کے حوالے سے تبادلہ خیال کرے گا۔اس موقع پر وزیراعظم اور وزیر خارجہ مختلف عالمی رہنماؤں، بین الاقوامی اداروں کے سربراہان اور دیگر اہم شخصیات سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔یہی نہیں بلکہ وزیر اعظم شہباز شریف 4 اور 5 مئی 2024 کو گیمبیا کے شہر بنجول میں منعقد ہونے والے 15ویں او آئی سی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔بعدازاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوراندفتر خارجہ نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر پر غیر ضروری دعوے کرنے والے بھارتی رہنماؤں کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، پاکستان ایسے دعوؤں مسترد کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی رہنماؤں کے مخصوص بیان کا ذکر نہیں کیا تاہم یہ معاملے اس وقت گردش کرنے لگا جب ایران اور پاکستان نے ایک مشترجہ بیان میں اس دیرینہ مسئلے کو خطے کے عوام کی مرضی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مذاکرات اور پرامین طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ اشتعال انگیز بیان بازی علاقائی امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے، انہوں نے کہاکہ بھارتی رہنما اپنی تقاریر میں پاکستان کو محض انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنا بند کر دیں، اس کے خطرناک نتائج پیدا ہو سکتے ہیں۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تاریخی، قانونی اور موجودہ حقائق آزاد کشمیر کے بارے میں بھارت کے بے بنیاد دعوؤں کو غلط ثابت کرتے ہیں، بھارت کے دعوؤں کے باوجود کشمیر کو اب بھی بین الاقوامی سطح پر ایک متنازع علاقہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ خطے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا فیصلہ عوام منصفانہ اور غیرجانبدارانہ ووٹ کے ذریعے کریں گے، جو اقوام متحدہ کی نگرانی میں کرایا جائے گا۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اپنے آپ کو برتر سمجھنے کے بجائے ان قراردادوں پر عمل درآمد کرکے دانشمندی کا مظاہرہ کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ترجیحی تجارت کا معاہدہ موجود ہے، ایران کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ مضبوط تعلقات ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران سربراہان کی ملاقات میں اہم امور زیر غور آئے، گوادر اور چاہ بہار کے درمیان ٹریڈ روٹ پر گفتگو ہوئی، پاکستان اور ایران دوطرفہ تجارت، آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، مشترکہ سطح کی مارکیٹس، اقتصادی فری زون کی ترقی اور چاہ بہار اور گوادر کی بندرگاہوں کے درمیان باہمی مفید تعلقات سمیت رابطوں کو فروغ دینا چاہتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان بہت کامیاب رہا، ایران اور پاکستان کے رہنماوں نے غزہ کی صورتحال پر بھی گفتگو کی، ہم غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں فلسطینیوں کی نسل کشی کی اعلیٰ سطح پرتحقیقات ہونی چاہئیں، دونوں ممالک کے رہنماؤں نے غزہ میں فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا۔انہوںنے کہاکہ دونوں فریقوں نے تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا، دونوں ممالک کے درمیاں توانائی کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کا بھی اعادہ کیا گیا